کراچی: وزیرِ اطلاعات سندھ شرجیل انعام میمن نے بشریٰ بی بی پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے منفی سیاست میں بانیٔ پی ٹی آئی سے بھی دو قدم آگے نکلتے ہوئے عوام کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی۔ کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے دعویٰ کیا کہ بشریٰ بی بی نے احتجاج کے دوران بانیٔ پی ٹی آئی کو چھوڑ کر نہ جانے کی بات کی تھی، لیکن جیسے ہی آپریشن شروع ہوا، وہ فوری طور پر فرار ہو گئیں۔
شرجیل میمن نے کہا کہ احتجاج کے دوران رینجرز اہلکار شہید ہوئے، مگر وفاقی وزیرِ داخلہ نے ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے پی ٹی آئی کی لاشوں کی سیاست کرنے کی خواہش پوری نہیں ہونے دی۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کا احتجاج ایک خطرناک رجحان بن چکا ہے جہاں ریاستی اداروں کو گن پوائنٹ پر یرغمال بنانے کی کوشش کی جاتی ہے۔
وزیرِ اطلاعات نے مزید کہا کہ احتجاج کے دوران خیبر پختونخوا حکومت کی مشینری کا غلط استعمال کیا گیا اور غیر ملکی افراد کو بھی دھرنے میں شامل کیا گیا، جو کسی بھی ملک میں ناقابلِ قبول ہے۔ انہوں نے الیکشن کمیشن کے فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کو بھارت اور اسرائیل سے فنڈنگ ملی، جو قابلِ مذمت ہے۔
شرجیل میمن نے کہا کہ پی ٹی آئی کے رہنما اپنے بچوں کو محفوظ رکھتے ہوئے عوام کے بچوں کو مظاہروں میں جھونک رہے ہیں۔ انہوں نے اپیل کی کہ احتجاج کے بجائے قانونی راستے اختیار کیے جائیں اور عدالتوں سے ریلیف لیا جائے۔
انہوں نے حکومت کی جانب سے صبر اور قانون کی عملداری کو یقینی بنانے کے عزم کا اعادہ کیا اور کہا کہ قانون توڑنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔