سعودی عرب میں خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی ہدایت پر، آج ملک بھر میں نمازِ استسقاء ادا کی گئی۔ اس عبادت کا مقصد بارش کی دعا کے طور پر اللّٰہ تعالی سے رحمت کی درخواست کرنا تھا، اور یہ نماز سعودی عرب کی تمام مساجد میں، بشمول مسجد الحرام اور مسجد نبویؐ میں پڑھی گئی۔
جمعرات کو ہونے والی نمازِ استسقاء میں لاکھوں زائرین اور مقامی افراد نے شرکت کی۔ غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق، سعودی شہریوں اور غیر ملکیوں نے اس نماز کے ذریعے اللّٰہ تعالی کے حضور بارش کی دعا کی، جو اس وقت سعودی عرب کے مختلف حصوں میں شدید خشک سالی کے حالات سے دوچار ہیں۔
شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی جانب سے کی گئی اپیل کے بعد، نمازِ استسقاء کے یہ اجتماعات ملک بھر میں منعقد ہوئے۔ سعودی حکومت کی جانب سے بارش کے لیے کی جانے والی اس عبادت کا مقصد نہ صرف روحانیت کی جانب رجوع کرنا تھا بلکہ لوگوں کو ایک دوسرے کے ساتھ مل کر دعا کرنے کی ترغیب دینا تھا۔ سعودی عرب کے تمام 12 ہزار سے زائد مساجد میں نمازِ استسقاء ادا کی گئی اور بارانِ رحمت کی دعا کی گئی۔
اس دوران سعودی عرب کے مختلف ریجنز کے گورنرز، آئمہ کرام اور مقامی شہریوں نے بھی مسجد الحرام اور مسجد نبویؐ میں شریک ہو کر اجتماعی طور پر بارش کی دعا کی۔ یہ نماز اس بات کا بھی غماز ہے کہ سعودی حکومت اور عوام میں ایمان کی مضبوطی اور اللہ سے امید کا ایک خاص رشتہ ہے، جس کے ذریعے وہ قدرتی آفات سے بچاؤ کی دعا کرتے ہیں۔
اس روحانی عبادت کے دوران، سعودی عوام نے اللہ کے حضور اپنے دلوں میں امید اور بھروسہ کے ساتھ بارش کی رحمت کی طلب کی، اور اجتماعی طور پر دعا کی کہ اللہ تعالی انہیں اپنی برکات سے نوازے۔