ایوان بالا میں وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے بتایا کہ حکومت دینی مدارس کو قومی دھارے میں شامل کرنے کے لیے مختلف اقدامات کر رہی ہے۔ وزیر نے بتایا کہ وزارت تعلیم کے ساتھ رجسٹرڈ مدارس کو عصری تعلیم فراہم کرنے کے لیے اساتذہ کے وظائف اور کتابیں فراہم کی جاتی ہیں۔ وفاقی وزیر تعلیم خالد مقبول صدیقی نے بتایا کہ ملک بھر میں رجسٹرڈ مدارس کی تعداد 17 ہزار 738 ہے اور ان مدارس میں زیر تعلیم طلباء کی تعداد 22 لاکھ 49 ہزار 520 ہے۔
جمعرات کو ایوان بالا میں وقفہ سوالات کے دوران اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ ڈائریکٹر مذہبی تعلیم کے پاس رجسٹرڈ مدارس کی تفصیلات موجود ہیں، مگر غیر رجسٹرڈ مدارس کی تعداد کا علم نہیں ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ اس ادارے نے 1 لاکھ 60 ہزار مدارس کے طلباء کو کتابیں فراہم کی ہیں۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ اس وقت 50 فیصد مدارس رجسٹرڈ ہیں اور زیادہ تر مدارس وزارت تعلیم کے ساتھ رجسٹرڈ ہیں۔
وزیر تعلیم خالد مقبول صدیقی نے ثمینہ ممتاز زہری کے سوالات کے تحریری جواب میں بتایا کہ 11 ستمبر 2024 تک ملک بھر میں 17 ہزار 738 مدارس کو رجسٹرڈ کیا جا چکا ہے۔ ان مدارس کی تعداد مختلف صوبوں میں اس طرح تقسیم ہے: پنجاب میں 10 ہزار 12، سندھ میں 2 ہزار 416، بلوچستان میں 575، خیبر پختونخوا میں 4 ہزار 5، آزاد کشمیر میں 445، آئی سی ٹی میں 199 اور گلگت بلتستان میں 86 مدارس رجسٹرڈ ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ مدارس کو براہ راست کوئی فنانسنگ نہیں ہوئی، تاہم ڈی جی آراے ای نے 598 مدارس کے 1196 اساتذہ کو تعلیمی مواد فراہم کیا ہے اور 1 لاکھ 54 ہزار 849 طلباء کو کتابیں فراہم کی ہیں۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ پی اے آر سی اور اس کے مختلف مراکز میں سائنسی عملہ کی تعداد ایک ہزار چار ہے، جبکہ غیر سائنسی عملہ کی تعداد 318 اور معاون عملہ کی تعداد 812 ہے۔