پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کا احتجاج تیسرے روز بھی جاری ہے، جہاں صورتحال مزید کشیدہ ہو گئی ہے۔ بانیٔ پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی قیادت میں پی ٹی آئی کا مرکزی قافلہ زیرو پوائنٹ پل پر پہنچا، جہاں پولیس اور مظاہرین کے درمیان تصادم ہوا۔ دونوں جانب سے آنسو گیس کی شیلنگ کی گئی، جبکہ پی ٹی آئی کارکنان نے پولیس پر پتھراؤ بھی کیا۔
بشریٰ بی بی کا متبادل جگہ منتقل ہونے سے انکار
ذرائع کے مطابق بانیٔ پی ٹی آئی نے احتجاج کے لیے متبادل جگہ کی تجویز قبول کی تھی، تاہم بشریٰ بی بی نے اس پر عمل کرنے سے انکار کر دیا۔ علی امین گنڈاپور، جو ابتدائی طور پر ڈی چوک جانے کی مخالفت کر رہے تھے، بعد ازاں ریڈ زون کی جانب روانہ ہو گئے۔
حکومت سے مذاکرات
ذرائع کا کہنا ہے کہ بانیٔ پی ٹی آئی نے حکومتی تجاویز میں سے ایک پر اتفاق کر لیا ہے اور بات چیت جاری رکھنے پر آمادگی ظاہر کی ہے۔ انہوں نے مظاہرین اور پارٹی قیادت کے لیے ایک ویڈیو پیغام بھی ریکارڈ کروایا۔
اسلام آباد میں فوج طلب
وزارتِ داخلہ نے تصادم کے دوران 4 رینجرز اہلکاروں کی شہادت اور متعدد کے زخمی ہونے کے بعد اسلام آباد میں فوج طلب کر لی ہے۔ شرپسندوں کے خلاف سخت کارروائی کے احکامات جاری کیے گئے ہیں، جس میں گولی مارنے کے احکامات بھی شامل ہیں۔
امریکا کی اپیل
دوسری جانب امریکی محکمۂ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے مظاہرین پر زور دیا ہے کہ پُرامن احتجاج کریں اور تشدد سے باز رہیں۔ انہوں نے پاکستانی حکام سے انسانی حقوق اور بنیادی آزادیوں کا احترام یقینی بنانے کی اپیل کی ہے۔
