راولپنڈی کے تھانہ ٹیکسلا میں بانئ پاکستان تحریک انصاف، بشریٰ بی بی، علیمہ خان اور علی امین گنڈاپور سمیت متعدد رہنماؤں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ اس مقدمے میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب، سابق صدر عارف علوی، اسد قیصر، شہریار ریاض، اور حماد اظہر کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔ مقدمہ انسدادِ دہشت گردی ایکٹ اور دیگر دفعات کے تحت درج کیا گیا ہے۔
ایف آئی آر کے مطابق، بانئ پی ٹی آئی نے علیمہ خان کے ذریعے عوام کو 24 نومبر کے احتجاج کی کال دی، جبکہ بشریٰ بی بی نے اپنے 19 نومبر کے ویڈیو پیغام میں کارکنان کو اسلام آباد پہنچنے کی ہدایت کی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان نے پُرتشدد احتجاج کے ذریعے عوامی زندگیوں کو خطرے میں ڈالا، جلاؤ گھیراؤ کیا، اور ریاستی اداروں کے خلاف اشتعال انگیز نعرے لگائے۔
اسی طرح تھانہ دھمیال میں بھی بشریٰ بی بی، علیمہ خان، بانئ پی ٹی آئی اور علی امین گنڈاپور کے خلاف ایک اور مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ اس مقدمے میں دہشت گردی سمیت 14 دفعات شامل کی گئی ہیں اور 200 افراد کو نامزد کیا گیا ہے۔ ایف آئی آر کے متن میں الزام ہے کہ ملزمان نے چکری روڈ پر ٹائر جلا کر سڑک بلاک کی اور عوام میں خوف و ہراس پھیلایا۔
فیصل آباد کے تھانہ غلام محمد آباد میں بھی بانئ پی ٹی آئی سمیت 45 افراد کے خلاف مقدمہ درج ہوا۔ پولیس کے مطابق، ان افراد پر املاک کو نقصان پہنچانے اور پولیس پر حملے کے الزامات ہیں۔ مزید 35 افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
پولیس نے ان مقدمات میں انسدادِ دہشت گردی ایکٹ سمیت مختلف دفعات شامل کی ہیں اور امن و امان کی صورتحال پر گہری نظر رکھی جا رہی ہے۔