ہفتہ, اکتوبر 5, 2024

ماحولیاتی تبدیلیوں سے متاثرہ ممالک کے قرضے معاف کرنے کا مطالبہ:وزیرِ اعظم شہباز شریف

وزیرِ اعظم میاں محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ بڑھتی ہوئی غربت اور قرضے اجتماعیت کے تصور کو دھندلا کر رہے ہیں، اور ماحولیاتی تبدیلیوں سے متاثرہ ممالک کے واجب الادا قرضے معاف کیے جانے چاہئیں۔

وزیرِ اعظم شہباز شریف نے اقوامِ متحدہ کے “سمٹ آف دی فیوچر” سے قبل ورچوئل اجلاس “گلوبل کال” سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ دور میں اجتماعیت کے تصور کو مستقل خطرات لاحق ہیں۔ اجتماعیت، مساوات اور انصاف ہمارے مشترکہ اصول ہونے چاہئیں، جبکہ دنیا آج بڑھتے ہوئے تنازعات، چیلنجز اور عدم مساوات کا سامنا کر رہی ہے۔

انہوں نے پائیدار ترقی کے حصول کے لیے عالمی فریم ورک میں اصلاحات کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ پائیدار ترقی کے لیے بہتر رعایتی فنانسنگ اور ترقیاتی امداد میں اضافہ ضروری ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملکوں پر غیر قانونی قبضے اجتماعیت کے تصور کی نفی کرتے ہیں، اور موسمیاتی تبدیلیوں کے مسئلے پر جانبدارانہ طرز اجتماعیت کو نقصان پہنچا رہا ہے۔

وزیرِ اعظم شہباز شریف نے قرضوں کے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے اختراعی مالیاتی حل تلاش کرنے کی ضرورت پر بھی بات کی۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکنالوجی میں جدت ترقی کے لیے بہترین مواقع فراہم کرتی ہے، اور جنوبی ایشیائی ممالک سمیت تمام افراد کی ٹیکنالوجی تک رسائی ہونی چاہیے۔ اختیارات تک آسان رسائی ہمارے لوگوں کو بااختیار بنا سکتی ہے۔

انہوں نے نئی ٹیکنالوجی کے ممکنہ غلط استعمال کی روک تھام کے لیے مؤثر تحفظاتی نظام کے قیام کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ وزیرِ اعظم نے کہا کہ ناانصافیوں اور عدم مساوات کی وجہ سے مقامی اور عالمی سطح پر خلاء پیدا ہوتا ہے۔

خطاب کے دوران، انہوں نے “سمٹ آف دی فیوچر” کو عالمی تعاون کے فروغ کے لیے ایک اہم موقع قرار دیا، جسے ضائع نہیں کرنا چاہیے۔

مزید پڑھیے

اہم ترین

ایڈیٹر کا انتخاب