اتوار, دسمبر 22, 2024

فضا میں موجود پلاسٹک کے ذرات کینسر کے خطرے میں اضافے کا باعث بن سکتے ہیں، تحقیق

امریکی ماہرین نے حال ہی میں ایک تحقیق کی جس میں فضا میں موجود پلاسٹک کے ننھے ذرات کو مخصوص اقسام کے کینسر کے پھیلاؤ کا ممکنہ سبب قرار دیا ہے۔ یہ تحقیق کیلیفورنیا یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے کی، جس میں اس بات کی تفصیل بیان کی گئی کہ دنیا بھر میں کچھ خاص قسم کے کینسر کی شرح کیوں تیزی سے بڑھ رہی ہے۔

تحقیق کے مطابق، فضا میں موجود پلاسٹک کے چھوٹے ذرات مختلف بیماریوں کا باعث بن سکتے ہیں، جن میں خاص طور پر کینسر کی کئی اقسام شامل ہیں۔ 3,000 سے زیادہ تحقیقاتی رپورٹس کے تجزیے میں یہ بات سامنے آئی کہ یہ ذرات صحت کے لیے سنگین خطرات پیدا کر سکتے ہیں، جیسے مردوں اور خواتین میں بانجھ پن، آنتوں کا کینسر اور پھیپھڑوں کی کارکردگی پر منفی اثرات۔

اس تحقیق میں یہ بھی بتایا گیا کہ پلاسٹک کے ذرات پھیپھڑوں میں دائمی ورم پیدا کر سکتے ہیں، جس سے پھیپھڑوں کے کینسر کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ پھیپھڑوں کا کینسر دنیا بھر میں سب سے عام کینسر کی قسم ہے، جبکہ آنتوں کا کینسر تیسرے نمبر پر آتا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ پلاسٹک کے ذرات فضائی آلودگی سے متاثرہ علاقوں میں صحت کے لیے خطرناک مادوں کی مانند ہیں۔ انھوں نے بتایا کہ ہمیں یہ پہلے ہی علم ہے کہ فضائی آلودگی صحت کے لیے انتہائی نقصان دہ ثابت ہوتی ہے، اور یہ تحقیق مائیکرو پلاسٹک پر کی جانے والی پہلی جامع تجزیہ ہے۔

اکثر تحقیقاتی رپورٹس میں جانوروں پر تجربات پر زور دیا گیا تھا، تاہم ماہرین کا ماننا ہے کہ ان نتائج کو انسانوں پر بھی لاگو کیا جا سکتا ہے، کیونکہ ہم بھی اسی پلاسٹک آلودگی کا شکار ہیں۔ محققین نے صحت کے اداروں سے درخواست کی ہے کہ وہ ان شواہد کا بغور جائزہ لیں جو پلاسٹک کے ذرات کے نقصانات سے متعلق ہیں، خاص طور پر ان کے تعلق کو آنتوں اور پھیپھڑوں کے کینسر سے جوڑا جا سکتا ہے۔

مزید پڑھیے

اہم ترین

ایڈیٹر کا انتخاب