ہفتہ, اکتوبر 5, 2024

پی ٹی آئی کے قافلے نے پولیس پر آنسو گیس کے شیل پھینکے،120 افغانیوں کو پکڑ لیا گیا: محسن نقوی

وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے حالیہ بیان میں کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے قافلے کی طرف سے پولیس پر آنسو گیس کے شیل پھینکے گئے ہیں، جبکہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران قافلے میں شامل 120 افغان شہریوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ ایک سنجیدہ مسئلہ ہے، کیونکہ مظاہرین کے پاس موجود آنسو گیس کے شیل کی اصل حیثیت جانچنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے میڈیا کے سامنے یہ سوال اٹھایا کہ یہ کیا پرامن احتجاج ہے جس میں پولیس پر فائرنگ کی جاتی ہے؟ پتھر گڑھ کے واقعے میں 85 پولیس اہلکار زخمی ہوئے ہیں، جو کہ اس بات کی نشانی ہے کہ حالات کنٹرول سے باہر ہو رہے ہیں۔ محسن نقوی نے مزید وضاحت کی کہ اس احتجاج میں افغان شہریوں کی شمولیت بھی ایک نیا سوال ہے، کیونکہ اگر یہ ایک محض احتجاج ہے تو غیر ملکی شہریوں کا وہاں موجود ہونا کیا معنی رکھتا ہے؟

وزیر داخلہ نے اس بات کا بھی ذکر کیا کہ خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ اس تمام صورت حال کے ذمہ دار ہیں، خاص طور پر جب پی ٹی آئی کے کارکنان املاک پر حملے کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انہیں یقین نہیں ہے کہ پی ٹی آئی کے لوگ اپنے مقاصد سے پیچھے ہٹنے پر راضی ہوں گے، اور انہوں نے اس مسئلے پر وزیراعظم شہباز شریف سے بات چیت کی ہے۔

محسن نقوی نے کہا کہ بنوں کے لوگوں کو رائفلیں لے جانے کی ہدایت کی گئی ہے، جو کہ صورتحال کی سنگینی کو بڑھاتا ہے۔ انہوں نے انتباہ کیا کہ اگر دھاوا بولنے کی صورت میں کوئی کارروائی کی گئی تو اس کی قیمت چکانی ہوگی، اور اس کا مقصد صرف ایس سی او کانفرنس کو سبوتاژ کرنا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس وقت خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ نے حدیں پار کر لی ہیں، جبکہ ان کے پاس اسلحہ موجود ہے اور پولیس کے جوان ابھی بھی بغیر اسلحے کے ہیں۔

اس سلسلے میں صدر آصف زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف کے درمیان مسلسل رابطے جاری ہیں، اور جو بھی حکمت عملی تیار کی جائے گی، اس پر بھرپور عمل درآمد کیا جائے گا۔ یہ صورتحال ایک نئے چیلنج کی عکاسی کرتی ہے، جس میں امن اور قانون کی بحالی کے لیے سخت فیصلے درکار ہیں۔

مزید پڑھیے

اہم ترین

ایڈیٹر کا انتخاب