پختون خوا ملی عوامی پارٹی (پی کے میپ) کے چیئرمین محمود خان اچکزئی نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی کو ضمانت پر رہا کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ کوئٹہ میں پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا کہ چاہے پی ٹی آئی کے بانی کو اچھا سمجھا جائے یا برا، حقیقت یہ ہے کہ کروڑوں لوگوں نے انہیں ووٹ دیا ہے، لہٰذا انہیں قانونی طریقے سے ضمانت پر رہا کیا جائے۔
محمود خان اچکزئی نے 8 فروری کے انتخابات پر بھی شدید تنقید کی اور کہا کہ زر اور زور کی طاقت نے عوام کے مینڈیٹ کو چھین لیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اس انتخابات میں چھوٹے صوبوں کے تحفظات نظر انداز کیے گئے، خصوصاً قومی اسمبلی میں ایاز صادق نے پیپلز پارٹی کی حمایت سے آئین کی دھجیاں اڑائیں، جس سے عوام میں بے چینی پیدا ہوئی۔
انہوں نے سوال اٹھایا کہ ایک ایک ووٹ خریدنے کے لیے 70 کروڑ روپے کہاں سے آئے؟ یہ سوال ملکی سیاست میں چہ میگوئیاں پیدا کر رہا ہے، اور اس کے بارے میں شفافیت کی ضرورت ہے۔
محمود خان اچکزئی نے کہا کہ پاکستان اس وقت ایک سنگین بحران سے گزر رہا ہے اور ملک کی سالمیت کو خطرہ لاحق ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ خطے میں امن کی صورتحال بھی داؤ پر لگی ہوئی ہے، اور اس وقت پاکستان کو متحد ہو کر ان مسائل کا حل تلاش کرنا ہوگا۔
پی کے میپ کے سربراہ نے مزید کہا کہ دکی میں کوئلہ کان میں مزدوروں کے قتل اور گاڑیوں کے جلائے جانے کے واقعات نے پاکستان کی داخلی صورتحال کو مزید پیچیدہ بنا دیا ہے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ملک کی ایجنسیاں اتنی کمزور نہیں کہ ایک بچے کا پتہ نہ لگا سکیں کہ وہ کہاں ہے۔
محمود خان اچکزئی کی یہ پریس کانفرنس ملکی سیاسی صورتحال کے حوالے سے اہم سوالات اٹھاتی ہے اور حکومتی اقدامات پر نظرثانی کی ضرورت کو اجاگر کرتی ہے۔