لاہور میں ایل پی جی کی قیمت ایک بار پھر نئے ریکارڈ پر پہنچ گئی ہے، جہاں فی کلو قیمت 350 روپے سے تجاوز کر گئی ہے۔ اس حوالے سے ایل پی جی ڈیلرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین نے انکشاف کیا کہ شہر بھر میں ایل پی جی کی بلیک مارکیٹنگ جاری ہے، مگر انتظامیہ کی جانب سے اس کے خلاف کوئی مؤثر کارروائی نہیں کی جا رہی۔
چیئرمین ایل پی جی ڈیلرز ایسوسی ایشن نے مزید کہا کہ لاہور سمیت کسی بھی علاقے میں ایل پی جی سرکاری قیمت پر دستیاب نہیں، اور گیس مافیا نے اس کاروبار کو اپنے قبضے میں لے لیا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ حکومت گیس مافیا کے سامنے بے بس ہو چکی ہے اور اس کے خلاف کسی قسم کی کوئی قانونی کارروائی نہیں کی جا رہی۔
ایسوسی ایشن کے رہنماؤں نے پہاڑی علاقوں کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ وہاں ایل پی جی کی قیمت 400 روپے فی کلو تک پہنچ چکی ہے، جو کہ عوام کے لیے ایک بڑا بوجھ بن چکا ہے۔ اس وقت ایل پی جی کی قیمتوں میں بے قابو اضافے سے عوام میں شدید اضطراب پایا جا رہا ہے، اور شہریوں کی زندگی مشکل ہو گئی ہے۔
ایل پی جی کی قیمتوں میں اضافے کے بعد، شہریوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس بحران پر قابو پانے کے لیے فوری اقدامات کرے اور گیس مافیا کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائے تاکہ عوام کو ریلیف مل سکے۔