منگل, جولائی 15, 2025

کراچی میں پانی کا بحران 13 دنوں سے برقرار، شہری بوند بوند کو ترس رہے ہیں

کراچی میں پانی کا بحران 13 دن سے جاری ہے، جس کی وجہ سے مختلف علاقوں کے رہائشیوں کو پانی کی بوند بوند کو ترسنا پڑ رہا ہے۔ شہر کے کئی علاقے پانی کی فراہمی سے شدید متاثر ہیں، اور شہری اپنی ضروریات پوری کرنے کے لیے مہنگے پانی کے ٹینکرز خریدنے پر مجبور ہیں۔

یونیورسٹی روڈ پر ریڈلائن منصوبے کے تحت جاری ترقیاتی کام کے دوران پانی کی لائن متاثر ہوئی تھی، جس کے مرمتی کام کا آغاز ایک بار پھر کر دیا گیا ہے۔ واٹر کارپوریشن کے مطابق یہ مرمتی کام بدھ کی رات تک مکمل کر لیا جائے گا، اور اس کے بعد جمعرات سے شہر کے مختلف علاقوں میں پانی کی فراہمی دوبارہ شروع کر دی جائے گی۔

کراچی میں پانی کی کمی کا سامنا کرنے والے علاقوں میں گلشن اقبال، پی آئی بی کالونی، جمشید روڈ، اولڈ سٹی ایریا سمیت دیگر اہم علاقے شامل ہیں۔ ان علاقوں میں پانی کی فراہمی میں خلل کے سبب شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ شہری پانی کی کمی سے بچنے کے لیے پانی کے ٹینکرز خریدنے پر مجبور ہیں، جس سے ان کے لیے مزید معاشی مشکلات پیدا ہو گئی ہیں۔

واٹر کارپوریشن حکام نے بتایا کہ پانی کی فراہمی کی بحالی کا عمل جمعرات سے شروع ہوگا، تاہم قابلِ اعتماد ذرائع کے مطابق یہ عمل جمعہ اور ہفتہ کی درمیانی شب تک مکمل ہو سکتا ہے، بشرطیکہ مرمتی کام مؤثر طریقے سے مکمل کیا جائے۔

کراچی میں زیرِ تعمیر ریڈلائن منصوبہ شہریوں کے لیے مشکلات کا باعث بن چکا ہے، کیونکہ اس دوران متعدد یوٹیلیٹی لائنیں متاثر ہوئی ہیں، جن میں پانی کی فراہمی کی لائن بھی شامل ہے۔ واٹر کارپوریشن کے حکام کا کہنا ہے کہ مرمتی کام مکمل ہونے کے بعد شہر میں پانی کی فراہمی معمول کے مطابق جاری ہو جائے گی۔

کراچی کے شہریوں کو امید ہے کہ پانی کی فراہمی کا مسئلہ جلد حل ہو گا، تاہم واٹر کارپوریشن کے حکام کی جانب سے کی جانے والی سست مرمت نے شہریوں کے اعصاب پر مزید دباؤ ڈال دیا ہے۔

مزید پڑھیے

اہم ترین

ایڈیٹر کا انتخاب