جمعرات, جنوری 2, 2025

جوڈیشل کمیشن رولز 2010 منسوخ، نئے رولز 2024 کی منظوری اور اطلاق

اسلام آباد: جوڈیشل کمیشن کے 2010 کے قواعد منسوخ کرتے ہوئے 2024 کے نئے قواعد متعارف کرائے گئے ہیں، جنہیں منظوری کے بعد عوامی سطح پر جاری کر دیا گیا ہے۔ نئے قوانین کے تحت جوڈیشل کمیشن کا سیکریٹریٹ سپریم کورٹ بلڈنگ یا چیئرپرسن کی جانب سے مقرر کردہ کسی اور مقام پر قائم کیا جائے گا، اور سیکریٹریٹ کا ریکارڈ محفوظ رکھنے کے اقدامات کیے جائیں گے۔

ججوں کی تقرری کے لیے میرٹ آئینی تقاضوں اور جج کے حلف کے مطابق طے کیا جائے گا۔ امیدوار کی قابلیت، تجربہ، اور قانونی مہارت سمیت پیشہ ورانہ معیار کو مدنظر رکھا جائے گا۔ نامزدگی کے عمل میں امیدوار کی دیانت داری، کارکردگی، اور ابلاغی مہارت کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔ ہائی کورٹس میں تقرری کے لیے وکلا اور عدالتی افسران کی مناسب نمائندگی کو یقینی بنایا جائے گا۔

نئے قواعد کے مطابق عدالتی افسران کے لیے مقررہ معیار اور سنیارٹی کو مدنظر رکھا جائے گا، جبکہ ایڈیشنل جج کی توثیق کے لیے اس کے فیصلوں کی تعداد اور معیار کا جائزہ لیا جائے گا۔ جوڈیشل کمیشن سیکریٹریٹ سپریم کورٹ، ہائی کورٹس، اور وفاقی شرعی عدالت میں خالی آسامیوں کا ریکارڈ رکھے گا۔

مزید برآں، اگر کسی سینئر جج کو نظرانداز کر کے کسی دوسرے جج کو نامزد کیا جائے گا تو اس کے لیے تحریری وجوہات دینا ہوں گی۔ تمام نامزدگیاں مقررہ وقت میں جمع کرائی جائیں گی، اور تاخیر سے موصول ہونے والی نامزدگیوں کو تسلیم نہیں کیا جائے گا۔

کمیشن نامزد امیدواروں کے بارے میں انٹیلی جنس رپورٹس بھی حاصل کرے گا۔ ان رپورٹس میں کسی منفی تبصرے کی صورت میں متعلقہ افسر کو معاون مواد فراہم کرنا ضروری ہوگا۔ اجلاس کے دوران، تمام اراکین کو اپنی رائے کے اظہار کا مساوی موقع دیا جائے گا، اور ووٹنگ ہاتھ اٹھا کر کی جائے گی۔ نئے قوانین کا اطلاق فوری طور پر کر دیا گیا ہے۔

مزید پڑھیے

اہم ترین

ایڈیٹر کا انتخاب