جمعرات, جنوری 2, 2025

شام 5 بجے کے بعد زیادہ کھانے سے ٹائپ 2 ذیابیطس کا خدشہ بڑھ سکتا ہے!

شام 5 بجے کے بعد زیادہ کھانے سے ٹائپ 2 ذیابیطس کا خطرہ بڑھنے کا انکشاف ہوا ہے۔ اسپین کی اوبرٹا یونیورسٹی اور نیویارک کی کولمبیا یونیورسٹی کے محققین نے مشترکہ تحقیق میں یہ نتائج پیش کیے ہیں۔

مطالعے کے مطابق شام 5 بجے کے بعد یومیہ تجویز کردہ کیلوریز کی مقدار کا 45 فیصد یا اس سے زیادہ کھانے سے جسم میں گلوکوز کی سطح بڑھ سکتی ہے۔ خاص طور پر بڑی عمر کے افراد میں یہ عادت وقت کے ساتھ صحت کو نقصان پہنچا سکتی ہے، جس سے ٹائپ 2 ذیابیطس، دل کی بیماریوں اور دائمی سوزش کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

اس سے قبل کیے گئے مطالعے میں بتایا گیا تھا کہ دیر سے کھانے سے میٹابولزم متاثر ہوتا ہے، جس کے نتیجے میں وزن بڑھ سکتا ہے۔ تاہم، نئی تحقیق نے واضح کیا کہ کسی شخص کے وزن یا کیلوریز کی مجموعی مقدار سے قطعِ نظر، کھانے کا وقت گلوکوز میٹابولزم پر اہم اثر ڈال سکتا ہے۔

تحقیق میں 50 سے 75 سال کی عمر کے 26 افراد کو شامل کیا گیا، جن کا وزن زیادہ یا وہ موٹاپے کا شکار تھے۔ ان کو دو گروپس میں تقسیم کیا گیا: ایک گروپ وہ تھا جو شام 5 بجے سے پہلے اپنی زیادہ تر کیلوریز کھا لیتا تھا، جبکہ دوسرا گروپ وہ تھا جو شام 5 بجے کے بعد اپنی یومیہ کیلوریز کا 45 فیصد یا اس سے زیادہ کھاتا تھا۔

شرکاء کا اورل گلوکوز ٹولرینس ٹیسٹ کیا گیا، جس سے معلوم ہوا کہ دیر سے کھانے والے افراد میں کھانے کے 30 اور 60 منٹ بعد گلوکوز کی سطح نمایاں طور پر زیادہ ہوتی ہے۔ یہ نتائج زیادہ شوگر کے خطرے کی جانب اشارہ کرتے ہیں اور صحت مند زندگی کے لیے کھانے کے وقت پر نظر رکھنے کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہیں۔

مزید پڑھیے

اہم ترین

ایڈیٹر کا انتخاب