پاک فوج کے سربراہ جنرل عاصم منیر نے کراچی میں بزنس کمیونٹی کے ساتھ خطاب کرتے ہوئے پاکستان کے روشن اور مستحکم مستقبل پر اپنے پختہ یقین کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایک سال قبل ملک میں پھیلنے والی مایوسی کے بادل اب ختم ہو چکے ہیں، اور آج پاکستان کی معیشت کے تمام اشاریے مثبت ہیں۔ جنرل عاصم منیر نے کہا کہ اگلے برس تک معیشت میں مزید بہتری کی توقع ہے، اور انہوں نے مایوسی پھیلانے والوں سے سوال کیا کہ وہ کہاں ہیں؟ انہوں نے مزید کہا کہ کیا ان لوگوں کو جوابدہ نہیں ٹھہرانا چاہیے جو ملک کی معیشت کے بارے میں منفی باتیں کرتے ہیں اور ڈیفالٹ کی دھمکیاں دیتے ہیں۔
آرمی چیف نے کہا کہ پاکستان کے مفاد کو ذاتی مفادات سے فوقیت دینی چاہیے، کیونکہ ریاست ماں کی مانند ہے، اور اس کی قدر لیبیا، عراق اور فلسطین کے عوام سے پوچھنی چاہیے۔ انہوں نے زور دیا کہ پاکستان کے علاوہ ہماری کوئی شناخت نہیں ہے، اور اگر ہم سب مل کر کھڑے ہوں تو کوئی بھی دشمن ہمیں نقصان نہیں پہنچا سکتا۔
جنرل عاصم منیر نے پاکستانیوں سے اپیل کی کہ وہ اپنے پیسے پاکستان میں لگائیں، تاکہ ملک کی ترقی میں حصہ ڈالیں اور عوام بھی فائدہ اٹھائیں۔ انہوں نے کہا کہ صرف پاکستانی ہی پاکستان کو معاشی استحکام دے سکتے ہیں اور اسے “بیل آؤٹ” کر سکتے ہیں۔
مزید برآں، آرمی چیف نے دہشت گردی کی پشت پناہی کرنے والے غیر قانونی کاروبار کے بارے میں بھی بات کی، جن کے پیچھے مخصوص عناصر ہوتے ہیں۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ پاکستان کی ڈیجیٹل سرحدوں کی حفاظت اور عوام کی ڈیجیٹل سکیورٹی ریاست کی ذمہ داری ہے۔