فلم سازی ایک مہنگا کاروبار ہے، جس میں بڑی فلموں کی لاگت کروڑوں میں ہوتی ہے۔ عام طور پر، جتنے بڑے اسٹارز کسی فلم میں شامل ہوں گے، اس کا بجٹ بھی اتنا ہی زیادہ ہوگا۔
تاہم، پروڈکشن، کاسٹنگ، اور وی ایف ایکس جیسے مختلف مراحل میں سرمایہ کاری کے باوجود فلم کی تیاری کی لاگت کی واپسی کی کوئی ضمانت نہیں ہوتی۔ اس کا حالیہ ثبوت گزشتہ سال ریلیز ہونے والی بھارتی فلم “دی لیڈی کلر” کی صورت میں دیکھنے کو ملا ہے۔
نومبر 2023 میں سنیما گھروں میں آنے والی یہ فلم بھارتی تاریخ کی سب سے بڑی ناکامی ثابت ہوئی، کیونکہ اس پر لگائی گئی 99.99 فیصد رقم ضائع ہو گئی۔ ریلیز کے بعد، یہ فلم 10 ماہ میں صرف 60 ہزار روپے کا کاروبار کرنے میں کامیاب ہو سکی۔
فلم کی تخلیق کے لیے 45 کروڑ کی سرمایہ کاری کی گئی تھی، لیکن اب یہ فلم یوٹیوب پر مفت دستیاب ہے، جہاں بھی اسے دیکھنے والوں کی تعداد نہ ہونے کے برابر ہے۔ ایک ماہ میں اس نے صرف 2.4 ملین ویوز حاصل کیے ہیں۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ اس فلم کے پہلے دن پورے بھارت میں صرف 293 ٹکٹ فروخت ہوئے تھے، اور اب اس کی کل فروخت صرف 500 تک پہنچی ہے۔
اجے بہل کی ہدایت کاری میں بنی “دی لیڈی کلر” میں ارجن کپور اور بھومی پیڈنیکر نے مرکزی کردار ادا کیے ہیں۔ یہ ناکامی فلم انڈسٹری کے لیے ایک سبق ہے کہ کامیابی کے لیے صرف بجٹ ہی کافی نہیں، بلکہ ایک مضبوط کہانی اور اچھے پروڈکشن کی بھی ضرورت ہوتی ہے۔