پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان کی اہلیہ، بشریٰ بی بی، انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش ہوئیں۔ بشریٰ بی بی پر 32 مقدمات درج ہیں جن میں احتجاج اور دیگر الزامات شامل ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق، سابق خاتون اول بشریٰ بی بی نے انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں عبوری ضمانت کی درخواستیں جمع کرائیں، جو ان کے وکیل محمد فیصل ملک کی جانب سے دائر کی گئیں۔ عدالت نے بشریٰ بی بی کی گاڑی کو احاطہ عدالت میں لے جانے کی خصوصی اجازت دی۔ اس موقع پر پی ٹی آئی کی رہنما سیمابیہ طاہر اور دیگر پارٹی اراکین بھی موجود تھے، جب کہ وکیل فیصل چوہدری بھی عدالت میں پیش ہوئے۔
عدالت نے تمام 32 مقدمات میں بشریٰ بی بی کی عبوری ضمانتیں منظور کر لیں اور 13 جنوری تک کسی بھی مقدمے میں ان کی گرفتاری پر پابندی عائد کر دی۔ عدالت نے تفتیشی افسران کو تمام مقدمات کا مکمل ریکارڈ پیش کرنے کے لیے نوٹسز جاری کر دیے ہیں۔
انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج امجد علی شاہ نے 24 سے 27 نومبر کے احتجاج سے متعلق مقدمات میں بھی بشریٰ بی بی کو گرفتار نہ کرنے کا حکم دیا ہے۔ بعد ازاں بشریٰ بی بی عدالت سے روانہ ہو گئیں۔
مزید یہ کہ انسداد دہشت گردی عدالت کے جج امجد علی شاہ آج جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت کے لیے اڈیالہ جیل بھی جائیں گے۔ اس پیش رفت کو سیاسی اور قانونی حلقوں میں اہمیت دی جا رہی ہے، اور کیس کے آئندہ مراحل پر گہری نظر رکھی جا رہی ہے۔