ہفتہ, اکتوبر 5, 2024

علی امین کے قافلے نے دوبارہ اپنی منزل کی طرف سفر شروع کر دیا: بیرسٹر سیف

مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر محمد علی سیف نے بیان دیا ہے کہ علی امین گنڈاپور کا قافلہ اپنی منزل کی طرف دوبارہ روانہ ہو چکا ہے۔ ان کے مطابق اگر راستے میں مزید رکاوٹیں نہ آئیں، تو وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور ایک گھنٹے میں ڈی چوک پہنچ جائیں گے۔

بیرسٹر سیف نے مزید کہا کہ ہم محب وطن پاکستانی ہیں اور اسلام آباد پر کوئی یلغار کرنے کا ارادہ نہیں رکھتے، اس لیے پولیس ہماری راہ میں رکاوٹیں نہ کھڑی کرے۔ ہم پولیس، فوج اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کا احترام کرتے ہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ ہمارا احتجاج اپنے آئینی اور قانونی حقوق کے تحفظ کے لیے ہے اور ہم قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں سے درخواست کرتے ہیں کہ عوام کے ساتھ تصادم سے بچیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم بانی پی ٹی آئی کی کال پر واپس آئیں گے اور ہمارے پاس اس کے علاوہ کوئی اور راستہ نہیں ہے۔

پی ٹی آئی رہنما نے یہ بھی بتایا کہ علی امین گنڈاپور اور ان کے کارکنوں نے برہان انٹرچینج کے قریب کھلے آسمان تلے رات گزاری اور ساری رات کنٹینرز ہٹانے میں مصروف رہے تاکہ اپنے راستے کو صاف کیا جا سکے۔

بیرسٹر سیف نے بتایا کہ انٹرنیٹ اور موبائل نیٹ ورک کی بندش کی وجہ سے ان کے رابطے میں مشکلات پیش آ رہی ہیں، تاہم وہ متبادل ذرائع استعمال کر رہے ہیں تاکہ اپنے قافلے کے ساتھ بہتر رابطہ برقرار رکھ سکیں۔

انہوں نے وفاقی حکومت پر الزام لگایا کہ حکومت نے امن مارچ کو روکنے کے لیے راستوں میں سیکڑوں کنٹینرز لگا دیے ہیں۔ یہ اقدام حکومت کی جانب سے پی ٹی آئی کے احتجاج کو ناکام بنانے کی کوشش کے طور پر سامنے آیا ہے۔

واضح رہے کہ شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کے موقع پر پی ٹی آئی نے احتجاج کی کال دی ہے، اور وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے اطراف میں فوج کی تعیناتی مکمل ہو چکی ہے۔ فوج کے دستے ڈی چوک کا کنٹرول سنبھال چکے ہیں، جبکہ وزارت داخلہ نے آئین کے آرٹیکل 245 کے تحت فوج کی تعیناتی کے احکامات دیے ہیں۔

شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کے دوران 5 اکتوبر سے 17 اکتوبر تک اسلام آباد میں فوج تعینات رہے گی۔

مزید پڑھیے

اہم ترین

ایڈیٹر کا انتخاب