ملائیشیا میں شدید بارشوں کے نتیجے میں 6 ریاستیں سیلاب کی زد میں ہیں، جہاں ہزاروں افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔ غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ملائیشین وزیرِاعظم انور ابراہیم نے بتایا ہے کہ اس قدرتی آفت سے مجموعی طور پر 37 ہزار سے زائد افراد متاثر ہوئے ہیں۔
وزیرِاعظم نے تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا کہ ریاست کلانتان سب سے زیادہ متاثر ہوئی ہے، جہاں 30 ہزار 582 افراد اپنے گھروں سے محروم ہو گئے ہیں۔ بارشوں اور سیلاب نے متاثرہ علاقوں میں معمولاتِ زندگی کو شدید متاثر کیا ہے، جبکہ عوام کو محفوظ رکھنے کے لیے حکومت کی جانب سے فوری اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
سیلاب زدگان کی مدد کے لیے ملک بھر میں 322 عارضی پناہ گاہیں قائم کر دی گئی ہیں۔ ان پناہ گاہوں میں متاثرین کو بنیادی سہولتیں فراہم کی جا رہی ہیں، تاکہ انہیں درپیش مشکلات میں کمی لائی جا سکے۔ حکومت متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیوں کو تیز کرنے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر کام کر رہی ہے۔
ملائیشیا میں موسلادھار بارشوں اور سیلاب کی یہ صورتِ حال سالانہ مون سون کے اثرات کی وجہ سے پیش آئی ہے۔ حکومتی ادارے مزید ممکنہ بارشوں اور سیلاب کے خطرے کے پیشِ نظر حفاظتی تدابیر اختیار کرنے پر زور دے رہے ہیں۔ متاثرین کی بحالی کے لیے امدادی سرگرمیاں جاری ہیں، جبکہ حکومت نے مقامی اور بین الاقوامی سطح پر مدد کی اپیل بھی کی ہے۔