وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا ہے کہ بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو سیاسی قیدی قرار دینا درست نہیں ہے۔ اسلام آباد میں غیر ملکی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے واضح کیا کہ بانی پی ٹی آئی کو کسی سیاسی انتقام کا نشانہ نہیں بنایا جا رہا، بلکہ ان پر کرپشن کے سنگین مقدمات درج ہیں، جن کا انہیں جواب دینا ہوگا۔
احسن اقبال نے مزید کہا کہ بانی پی ٹی آئی کے خلاف غیر ملکی فنڈنگ سمیت دیگر کیسز زیر سماعت ہیں، جن میں انہوں نے بارہا تاخیری حربے استعمال کیے ہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ یہ معاملات قانونی ہیں اور ان کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں۔ انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو اپنی بے گناہی کے ثبوت پیش کرنا ہوں گے۔
وفاقی وزیر نے مئی میں ہونے والے پرتشدد واقعات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کارکنوں نے شہداء کی یادگاروں کو نقصان پہنچایا، جو کسی بھی مہذب معاشرے کے لیے ناقابل قبول ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسلام آباد میں احتجاج کے نام پر کیے گئے اقدامات نے نہ صرف قانون کی خلاف ورزی کی بلکہ سماجی اقدار کو بھی نقصان پہنچایا۔
احسن اقبال نے پی ٹی آئی کے دعوؤں پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی مسلسل یہ اعلان کر رہی تھی کہ بانی پی ٹی آئی کی رہائی تک احتجاج جاری رہے گا۔ تاہم، انہوں نے کہا کہ قانون کی بالادستی قائم رکھنے کے لیے حکومت اپنے فرائض نبھاتی رہے گی۔
یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ملک میں سیاسی کشیدگی عروج پر ہے، اور پی ٹی آئی کی قیادت کو درپیش قانونی چیلنجز زیر بحث ہیں۔