پیر, نومبر 25, 2024

“کرم میں بدامنی کی لہر، کے پی حکومت کی ناکامی، 80 شہریوں کا قتل، صوبائی حکومت کا غیاب، بلاول کا شدید ردعمل”

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے ضلع کرم میں بڑھتی ہوئی بدامنی پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف ضلع کرم دہشت گردوں کی کارروائیوں اور بدامنی کی لپیٹ میں ہے، تو دوسری طرف خیبرپختونخوا کی صوبائی حکومت مکمل طور پر غائب ہے۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ تین دنوں کے دوران کرم میں 80 شہریوں کی ہلاکتوں نے عوام میں خوف و ہراس پیدا کر دیا ہے، اور لوگ اپنے گھروں میں بھی محفوظ نہیں ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ جب حکومت خاموش تماشائی بنتی ہے تو یہ دہشت گردوں کے ساتھ اتحاد کے مترادف ہے۔

بلاول بھٹو زرداری نے یہ بھی کہا کہ پیپلز پارٹی خیبرپختونخوا میں امن و امان کی صورتحال کو بہتر بنانے کے لئے اپنا کردار ادا کرے گی۔ پیپلز پارٹی کا مقصد نہ صرف ضلع کرم بلکہ پورے صوبے میں شہریوں کی حفاظت اور امن قائم کرنا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت کا فرض ہے کہ وہ عوام کی جان و مال کو محفوظ بنائے، اور پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت اس معاملے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے۔

بلاول بھٹو زرداری نے پی ٹی آئی حکومت کی مجرمانہ غفلت کی سخت الفاظ میں مذمت کی اور کہا کہ وہ خیبرپختونخوا کو بدامنی کی آگ میں جلتا دیکھ کر دل خون کے آنسو روتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ امن قائم کرنا صوبائی حکومت کی اولین ذمہ داری ہے اور پیپلز پارٹی اس مقصد کے لئے اپنا بھرپور کردار ادا کرے گی۔

علاوہ ازیں، بلاول بھٹو زرداری نے خیبرپختونخوا کے گورنر فیصل کریم کنڈی سے بھی ضلع کرم کی صورتحال پر فوری رپورٹ طلب کی ہے، تاکہ اس سنگین بحران کا فوری حل نکالا جا سکے۔

اس بحران میں پیپلز پارٹی کے رہنما نے عوام کے تحفظ اور امن کی بحالی کے لئے صوبائی حکومت کے اقدامات پر سوالات اٹھاتے ہوئے ایک بار پھر پی ٹی آئی حکومت کی ناکامی کو اجاگر کیا ہے۔

مزید پڑھیے

اہم ترین

ایڈیٹر کا انتخاب