پاکستان تحریک انصاف کے رہنما حلیم عادل شیخ نے شکارپور میں پولیس پر ان کے قافلے پر فائرنگ کا الزام عائد کیا ہے۔ اپنے بیان میں حلیم عادل شیخ کا کہنا تھا کہ پولیس نے ان کے قافلے پر گولیاں چلائیں اور متعدد کارکنوں کو گرفتار کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم پُرامن طور پر اسلام آباد جا رہے تھے، لیکن پولیس نے غیر قانونی کارروائی کی۔
اس واقعے کے بعد پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں نے انڈس ہائی وے پر احتجاج کیا، جس کے باعث ٹریفک کی روانی متاثر ہوئی۔ کارکنوں نے مطالبہ کیا کہ گرفتار افراد کو فوری طور پر رہا کیا جائے اور پولیس کے خلاف کارروائی کی جائے۔
دوسری جانب شکارپور کے سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) شاہزیب چاچڑ نے ان الزامات کو مسترد کر دیا۔ ایس ایس پی کا کہنا تھا کہ پولیس نے نہ تو پی ٹی آئی کے قافلے پر فائرنگ کی اور نہ ہی کسی کارکن کو گرفتار کیا ہے۔ انہوں نے حلیم عادل شیخ کے الزامات کو بے بنیاد اور حقائق کے منافی قرار دیا۔
ایس ایس پی نے مزید کہا کہ پولیس علاقے میں امن و امان قائم رکھنے کے لیے اپنی ذمہ داریاں ادا کر رہی ہے اور کسی بھی قسم کی غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث نہیں ہے۔
یہ تنازعہ مزید بڑھتا دکھائی دے رہا ہے، اور دونوں فریقین اپنی اپنی پوزیشن پر قائم ہیں۔ اس واقعے کے سیاسی اور قانونی اثرات آئندہ دنوں میں واضح ہوں گے۔