پیر, نومبر 25, 2024

24 نومبر کا احتجاج روکنے کے لیے وزیرِ داخلہ محسن نقوی کا بیرسٹر گوہر سے دوبارہ رابطہ

وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر سے دوبارہ رابطہ کیا ہے تاکہ 24 نومبر کو اسلام آباد میں متوقع احتجاج کو روکنے کے لیے بات چیت کی جا سکے۔ ذرائع کے مطابق محسن نقوی نے بیرسٹر گوہر سے ایک بار پھر تفصیلی گفتگو کی اور صورتحال کی نزاکت پر روشنی ڈالی۔

محسن نقوی نے بیرسٹر گوہر کو آگاہ کیا کہ 24 نومبر کو غیر ملکی مہمانوں کا ایک 80 رکنی وفد پاکستان آ رہا ہے، جس میں بیلاروس کے اعلیٰ سطحی حکام شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بیلاروس کے صدر 25 نومبر کو پاکستان پہنچیں گے اور یہ وفد 27 نومبر تک اسلام آباد میں قیام کرے گا۔ ایسی صورتحال میں احتجاج کسی بھی سیاسی جماعت کے لیے مناسب نہیں ہوگا۔

بیرسٹر گوہر نے اس معاملے پر پی ٹی آئی کے دیگر رہنماؤں سے مشاورت جاری رکھنے کا ذکر کیا اور کہا کہ حتمی فیصلہ پارٹی کی قیادت سے ملاقات کے بعد کیا جائے گا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ وزیر داخلہ کی درخواست پر علی امین گنڈا پور کو بھی آگاہ کر دیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق بیرسٹر گوہر نے وزیر داخلہ کو یقین دہانی کرائی کہ شام 6 بجے تک پارٹی مشاورت کے نتائج سے مطلع کر دیا جائے گا۔ اس سے قبل بھی اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم کے بعد محسن نقوی اور بیرسٹر گوہر کے درمیان بات چیت ہو چکی ہے۔

محسن نقوی نے اس بات کا اعادہ کیا کہ حکومت اسلام آباد ہائی کورٹ کے احکامات کی پابند ہے اور کسی جلوس، دھرنے یا ریلی کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ احتجاج کے حوالے سے یہ تازہ پیش رفت سیاسی حلقوں میں خاصی توجہ کا مرکز بنی ہوئی ہے، اور آنے والے دنوں میں اس کے اثرات سامنے آ سکتے ہیں۔

مزید پڑھیے

اہم ترین

ایڈیٹر کا انتخاب