ہفتہ, اکتوبر 5, 2024

ایران کے خلاف اسرائیل کا جواب ابھی تک واضح نہیں ہے: امریکی صدر

امریکی صدر جوبائیڈن نے حال ہی میں اسرائیل اور ایران کے درمیان بڑھتے ہوئے تناؤ کے حوالے سے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ انہوں نے وضاحت کی کہ اسرائیل ابھی تک اس بات کا فیصلہ نہیں کر سکا کہ ایران کو جواب دینے کا صحیح طریقہ کیا ہو گا۔ بائیڈن نے یہ بھی کہا کہ اگر وہ اسرائیل کی جگہ ہوتے، تو وہ ایرانی تیل کی تنصیبات پر براہ راست حملہ کرنے کے بجائے کسی متبادل حکمت عملی پر غور کرتے۔ ان کے اس بیان سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وہ جنگ کے اثرات سے بچنے کی کوشش کر رہے ہیں اور ایک ایسی حکمت عملی کی حمایت کر رہے ہیں جو زیادہ محفوظ اور پائیدار ہو۔

بائیڈن نے اس بات پر بھی زور دیا کہ امریکہ اسرائیل کو براہ راست حملے کی اجازت نہیں دے گا، بلکہ وہ انہیں مشورے فراہم کرنے کا عزم رکھتے ہیں۔ ان کا یہ کہنا ہے کہ کسی بھی اقدام سے پہلے مزید غور و فکر اور بات چیت ضروری ہے۔

وائٹ ہاؤس میں صحافیوں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے، انہوں نے اسرائیل کے ایرانی تنصیبات پر ممکنہ حملوں کے بارے میں بات کی۔ بائیڈن نے واضح کیا کہ اس معاملے پر گفتگو جاری ہے اور ان کا خیال ہے کہ اگر کوئی حملہ کیا گیا تو وہ محدود نوعیت کا ہوگا۔ اس سے یہ اشارہ ملتا ہے کہ امریکہ تنازعے کے کسی بھی ممکنہ بڑھنے سے بچنے کی کوشش کر رہا ہے اور چاہتا ہے کہ اسرائیل اپنے فیصلے کرنے میں احتیاط برتے۔

یہ صورتحال بین الاقوامی تعلقات میں ایک نئے دور کی نشاندہی کرتی ہے، جہاں طاقت کے توازن اور جنگ کی ممکنہ صورتحال کے درمیان فیصلے لینے میں محتاط رویہ اختیار کیا جا رہا ہے۔ اس تناظر میں، جوبائیڈن کی قیادت کا کردار اہم ہو گا، خاص طور پر جب بات اسرائیل اور ایران جیسے حساس مسائل کی ہو۔

مزید پڑھیے

اہم ترین

ایڈیٹر کا انتخاب