ہفتہ, اکتوبر 5, 2024

علی امین گنڈاپور کی دو مقدمات میں عبوری ضمانت منظور۔

پشاور ہائی کورٹ نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا، علی امین گنڈاپور، کو دو مقدمات میں 25 اکتوبر تک راہداری ضمانت فراہم کر دی۔ یہ فیصلہ چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ، جسٹس اشتیاق ابراہیم، کی زیر نگرانی ہوا، جہاں وزیر اعلیٰ نے خود عدالت میں پیش ہو کر اپنی موجودگی ظاہر کی۔

عدالت نے گنڈاپور کی راہداری ضمانت کی منظوری دیتے ہوئے انہیں یہ بھی ہدایت کی کہ وہ 25 اکتوبر تک متعلقہ عدالتوں میں پیش ہوں۔ اس موقع پر، گنڈاپور نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا، “جب تک بانی پی ٹی آئی کا حکم نہیں آتا، ہم آگے بڑھتے رہیں گے۔” انہوں نے مزید وضاحت کی کہ ان کی منزل ڈی چوک ہے، جہاں وہ آئین کی حفاظت کے لیے نکلنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور نے اسی دن پشاور ہائی کورٹ میں راہداری ضمانت کی درخواست دائر کی تھی، جس میں کہا گیا کہ ان کے خلاف اسلام آباد میں مقدمات درج کیے گئے ہیں۔ درخواست کے متن میں استدعا کی گئی کہ چونکہ وہ خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ ہیں اور عدالتوں میں پیش ہونا چاہتے ہیں، مگر گرفتاری کا خدشہ موجود ہے، لہٰذا انہیں راہداری ضمانت دی جائے۔

یہ معاملہ ان کے سیاسی مستقبل کے لیے اہمیت کا حامل ہے، کیونکہ حالیہ دنوں میں ان کے خلاف مختلف مقدمات کی اطلاعات نے انہیں متنازع بنا دیا ہے۔ وہ پشاور سے صوابی کے لیے روانہ ہونے سے پہلے، عدالت سے سماعت کے لیے فوری تاریخ مقرر کرنے کی بھی درخواست کی تھی، تاکہ وہ قانونی معاملات کو جلد از جلد حل کر سکیں۔

علی امین گنڈاپور کی راہداری ضمانت کا فیصلہ نہ صرف ان کے سیاسی کیریئر کے لیے ایک اہم لمحہ ہے بلکہ یہ خیبر پختونخوا کی سیاست میں بھی ایک نئی مہم کا آغاز کر سکتا ہے، جس میں ان کے حامیوں کی تعداد بڑھنے کی توقع کی جا رہی ہے۔

مزید پڑھیے

اہم ترین

ایڈیٹر کا انتخاب