ہفتہ, اکتوبر 5, 2024

ڈاکٹر یونس نے بنگلہ دیش میں وسیع اصلاحات کے بعد انتخابات کرانے کا اعلان کیا ہے۔

بنگلا دیش میں طلبہ احتجاج کے بعد قائم کی جانے والی عبوری حکومت کے سربراہ ڈاکٹر محمد یونس نے ملک میں بڑے پیمانے پر اصلاحات کے بعد عام انتخابات کرانے کا اعلان کیا ہے۔

عبوری حکومت کے سربراہ پروفیسر محمد یونس نے کہا کہ وہ بنگلا دیش میں حالات کو معمول پر لانے کے لیے اصلاحات کا آغاز کریں گے، جن میں الیکشن کمیشن، عدلیہ، اور سول انتظامیہ میں اہم تبدیلیاں شامل ہوں گی۔

نوبیل انعام یافتہ ڈاکٹر یونس نے یہ بھی بتایا کہ سکیورٹی فورسز اور میڈیا میں بھی اصلاحات کی جائیں گی، اور ان اصلاحات کے بعد آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کرائے جائیں گے۔

ڈاکٹر محمد یونس نے مزید کہا کہ احتجاج کے دوران ہلاک اور متاثرہ افراد کو انصاف دلانا ان کی ترجیح ہے اور وہ اقوام متحدہ کے تفتیش کاروں کو مکمل تعاون فراہم کریں گے۔

یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ بنگلا دیش میں کوٹہ سسٹم کے خلاف شروع ہونے والی طلبہ تحریک کے نتیجے میں شیخ حسینہ واجد نے 5 اگست کو وزارت عظمیٰ سے استعفیٰ دے کر بھارت پناہ لی۔ ان کے بھارت جانے کے بعد بنگلا دیش کے آرمی چیف نے ملک کی باگ ڈور سنبھالی اور طلبہ رہنماؤں اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے ڈاکٹر محمد یونس کو عبوری سربراہ حکومت مقرر کیا گیا۔

مزید پڑھیے

اہم ترین

ایڈیٹر کا انتخاب