ہفتہ, جولائی 12, 2025

اسرائیلی بمباری سے غزہ میں 24 گھنٹوں میں 116 فلسطینی شہید

غزہ: اسرائیلی فوج کی تازہ ترین فضائی اور زمینی کارروائیوں کے نتیجے میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کم از کم 116 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔ مقامی ذرائع اور بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق، ہلاکتوں میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے کیونکہ اسرائیلی حملوں میں رہائشی علاقوں، اسپتالوں، اسکولوں اور یہاں تک کہ خوراک تقسیم کرنے والے مراکز کو بھی نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

ان حملوں نے غزہ کے شہریوں کو مزید بے یار و مددگار کر دیا ہے، جو پہلے ہی کئی مہینوں سے جاری بمباری، بجلی و پانی کی بندش اور خوراک کی شدید قلت کا سامنا کر رہے ہیں۔ فلسطینی وزارت صحت کے مطابق شہدا میں بڑی تعداد خواتین اور بچوں کی ہے، جبکہ درجنوں زخمی افراد کو شدید حالت میں اسپتالوں میں منتقل کیا گیا ہے۔

اسرائیلی اخبار “ہاریٹز” کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج کو اعلیٰ سطح پر احکامات جاری کیے گئے ہیں کہ خوراک کے حصول کے لیے قطار میں کھڑے شہریوں کو بھی نشانہ بنایا جائے، جس پر عالمی سطح پر شدید ردعمل سامنے آیا ہے۔

دوسری جانب، فلسطینی مزاحمتی گروہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے جنوبی شہر خان یونس میں ایک اسرائیلی فوجی گاڑی کو نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں دشمن فوج کو جانی نقصان اٹھانا پڑا۔ اس حملے کو اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ میں بڑھتے مظالم کا ردعمل قرار دیا جا رہا ہے۔

علاوہ ازیں، اسرائیلی وزارت دفاع نے دعویٰ کیا ہے کہ یمن سے اسرائیل کی جانب میزائل داغے گئے ہیں، جس کے بعد خطے میں سیکیورٹی صورتحال مزید کشیدہ ہو گئی ہے۔ خطے میں جاری تناؤ نہ صرف انسانی جانوں کے ضیاع کا سبب بن رہا ہے بلکہ عالمی طاقتوں کے مابین سفارتی محاذ آرائی بھی بڑھ رہی ہے۔

انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں نے شہری علاقوں پر بمباری اور اسپتالوں کو نشانہ بنانے پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اقوام متحدہ اور عالمی برادری سے فوری مداخلت کا مطالبہ کیا ہے تاکہ غزہ میں جاری انسانی بحران کو روکا جا سکے۔

مزید پڑھیے

اہم ترین

ایڈیٹر کا انتخاب