انقرہ / اسلام آباد: ترکی کے صدر رجب طیب اردوان نے خیبر پختونخوا کے ضلع شمالی وزیرستان میں ہونے والے حالیہ دہشتگرد حملے کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے اور شہدا کے اہلِ خانہ اور حکومتِ پاکستان سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا ہے۔
ترک خبررساں اداروں کے مطابق صدر اردوان نے کہا ہے کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں ترکی ہمیشہ اپنے برادر ملک پاکستان کے ساتھ کھڑا رہا ہے اور آئندہ بھی ہر قدم پر پاکستان کا ساتھ دے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے دہشتگردی کے خلاف غیر معمولی قربانیاں دی ہیں اور ترکی ان قربانیوں کو قدر اور احترام کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔
یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب حالیہ دنوں شمالی وزیرستان کی تحصیل میر علی میں بھارتی پشت پناہی سے سرگرم دہشتگردوں نے سیکیورٹی فورسز کے قافلے کو نشانہ بنانے کی مذموم کوشش کی۔ حملے میں 13 جوان شہید ہوئے، جب کہ پاک فوج کی بروقت اور مؤثر جوابی کارروائی میں 14 دہشتگرد ہلاک کر دیے گئے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق دہشتگردوں نے بارود سے بھری گاڑی کے ذریعے قافلے کو نشانہ بنانے کی کوشش کی، جسے سیکیورٹی فورسز نے نہایت دلیری سے ناکام بنایا۔ حملے کی ذمہ داری ایسے گروہ پر عائد کی جا رہی ہے جو بیرونی عناصر کے آلہ کار کے طور پر پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی سازشوں میں مصروف ہیں۔
صدر اردوان نے زور دیا کہ پاکستان اور ترکی کو دہشتگردی کے خلاف مشترکہ حکمت عملی کے تحت مزید قریبی تعاون کو فروغ دینا چاہیے تاکہ خطے میں امن و استحکام قائم کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ دہشتگردی پوری انسانیت کے خلاف جرم ہے اور اس کے خاتمے کے لیے بین الاقوامی برادری کو متحد ہو کر مؤثر اقدامات کرنے ہوں گے۔
پاکستانی عوام اور سیکیورٹی فورسز کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کرتے ہوئے ترک صدر نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ ترکی ہر حال میں پاکستان کے امن، استحکام اور خودمختاری کی حمایت کرتا رہے گا۔