لاہور: پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن جماعتوں کے اسٹینڈنگ کمیٹیوں کے چیئرمینز کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے نوٹسز جمع کرانے کا سلسلہ جاری ہے۔ حکومتی اراکین کی جانب سے یہ پیش رفت اس وقت سامنے آئی ہے جب مخصوص نشستوں سے متعلق سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلے کے بعد صوبائی حکومت کی پوزیشن مزید مستحکم ہو چکی ہے۔
پنجاب اسمبلی سیکریٹریٹ ذرائع کے مطابق اپوزیشن سے تعلق رکھنے والے مختلف اسٹینڈنگ کمیٹیوں کے سربراہان کو ہٹانے کے لیے باقاعدہ تحریک عدم اعتماد آج سے اسمبلی اجلاس میں پیش کی جائے گی۔ پہلے مرحلے میں تین چیئرمینز کے خلاف تحریک پیش کیے جانے کا امکان ہے، جن میں سے بیشتر کا تعلق اہم محکموں جیسے اوقاف، توانائی اور پرائس کنٹرول سے ہے۔
اسمبلی میں حکومتی بینچوں نے تحریک کو کامیاب بنانے کے لیے اپنے اراکین سے رابطے تیز کر دیے ہیں، تاکہ مطلوبہ عددی اکثریت حاصل کی جا سکے۔ ذرائع کے مطابق حکومت کا ارادہ ہے کہ اپوزیشن کو اسٹینڈنگ کمیٹیوں کی قیادت سے مرحلہ وار ہٹایا جائے، جس سے قانون سازی کے عمل میں حکومت کو زیادہ کنٹرول حاصل ہو سکے گا۔
اس وقت اپوزیشن کے پاس کل 13 اسٹینڈنگ کمیٹیوں کی چیئرمین شپ ہے، اور سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اگر تحریک عدم اعتماد کامیاب ہو جاتی ہے تو اس سے حکومت کو نہ صرف قانون سازی میں برتری حاصل ہوگی بلکہ اپوزیشن کے کردار کو بھی محدود کیا جا سکے گا۔
یہ پیش رفت ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب سیاسی درجہ حرارت ایک بار پھر بلند ہو رہا ہے، اور مختلف حلقوں میں اس اقدام کو سیاسی محاذ آرائی کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔