راولپنڈی — ایک کروڑ 60 لاکھ روپے نقدی اور 40 تولہ سونے کی چوری کے ہائی پروفائل کیس کا ڈراپ سین ہوگیا، جب پولیس نے انکشاف کیا کہ اس واردات کی مرکزی منصوبہ ساز خود متاثرہ گھر کی مالکن تھی۔
پولیس کے مطابق، ابتدائی طور پر یہ ایک منظم ڈکیتی کا کیس معلوم ہوتا تھا، تاہم جدید تفتیشی تکنیک، سی سی ٹی وی فوٹیجز، اور کال ڈیٹا کی مدد سے کیس کی تہہ تک پہنچا گیا۔ تحقیقات سے ثابت ہوا کہ واردات گھر کی مالکن نے خود اپنے ذاتی ڈرائیور کے ساتھ مل کر انجام دی تھی۔
ویمن ریس کورس تھانے کی پولیس رپورٹ کے مطابق چوری کی یہ کارروائی اس وقت کی گئی جب گھر کے دیگر افراد موجود نہیں تھے۔ خاتون نے اس موقع کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنے ڈرائیور کو اسلحہ فراہم کیا اور منصوبے کے تحت گھر میں داخل ہو کر نقدی اور زیورات اٹھا لیے گئے۔ حیران کن طور پر پستول بھی مالکن نے خود فراہم کیا، جو بعد میں برآمد کر لیا گیا۔
تحقیقات سے یہ بھی پتہ چلا کہ واردات کے بعد خاتون نے خفیہ مقام پر ڈرائیور سے ملاقات کی، جہاں نقد رقم اور سونا اس سے لے کر اس کا فون نمبر بلاک کر دیا، تاکہ بعد میں اس سے رابطہ نہ ہو سکے اور سارا الزام ڈرائیور پر ڈال دیا جائے۔
تاہم پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے دونوں ملزمان کو گرفتار کر لیا۔ ملزمان سے بڑی مقدار میں نقدی، سونا اور واردات میں استعمال ہونے والا اسلحہ بھی برآمد کر لیا گیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ مقدمہ درج کر کے مزید تفتیش شروع کر دی گئی ہے۔
ایس پی سول لائنز کا کہنا تھا کہ راولپنڈی پولیس شہریوں کے جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن اقدام اٹھا رہی ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ قانون کی نظر میں جرم کرنے والا چاہے کوئی بھی ہو، اسے ہر صورت قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔