منگل, جولائی 15, 2025

سوات میں المناک حادثہ: جاں بحق افراد کی تعداد 11 ہوگئی، لواحقین کے لیے 15 لاکھ روپے فی کس امداد کا اعلان

سوات — خیبر پختونخوا کے علاقے مینگورہ بائی پاس کے قریب دریائے سوات میں پیش آنے والے افسوسناک حادثے میں جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 11 ہو گئی ہے۔ چیف سیکریٹری خیبر پختونخوا شہاب علی شاہ نے متاثرہ مقام کا دورہ کیا اور ریسکیو آپریشن کا تفصیلی جائزہ لیا۔

دورے کے دوران میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے اعلان کیا کہ جاں بحق افراد کے لواحقین کو صوبائی حکومت کی جانب سے 15 لاکھ روپے فی کس مالی امداد فراہم کی جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ دریائے سوات میں 85 افراد حادثے کی زد میں آئے، جن میں سے 58 افراد کو ریسکیو اہلکاروں نے زندہ بچا لیا۔ تاہم، باقی افراد کی تلاش کے لیے ریسکیو آپریشن تاحال جاری ہے۔

چیف سیکریٹری نے اس سانحے میں انتظامی غفلت کا اعتراف کرتے ہوئے متعلقہ ضلعی ریسکیو آفیسر سمیت دیگر ذمہ دار افسران کو فوری طور پر معطل کر دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایک انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے جو واقعے کی مکمل تحقیقات کرے گی اور غفلت کے مرتکب افراد کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ خراب موسم اور وقت کی کمی کے باعث ریسکیو مشن کے لیے ہیلی کاپٹرز کی فوری دستیابی ممکن نہ ہو سکی۔ چیف سیکریٹری کا کہنا تھا کہ اب دریائے سوات میں ہر قسم کی غیر قانونی کھدائی پر مکمل پابندی عائد کی جائے گی جبکہ دریا کے اطراف موجود تجاوزات کے خلاف بھرپور کارروائی بھی کی جائے گی۔

سیاحوں کے تحفظ کے پیش نظر حکومت نے سخت ایس او پیز جاری کر دی ہیں، تاکہ مستقبل میں اس قسم کے واقعات سے بچا جا سکے۔ چیف سیکریٹری نے کہا کہ خیبر پختونخوا حکومت اس دردناک حادثے پر جاں بحق افراد کے لواحقین کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتی ہے اور ہر ممکن امداد فراہم کی جائے گی۔

ریسکیو آپریشن بدستور جاری ہے، اور حکام کا کہنا ہے کہ مزید لاشوں کی تلاش کے لیے سرچ ٹیمیں دن رات کام کر رہی ہیں۔ حکومت نے عوام سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ احتیاطی تدابیر پر عمل کریں اور دریا کے قریب خطرناک سرگرمیوں سے گریز کریں۔

مزید پڑھیے

اہم ترین

ایڈیٹر کا انتخاب