پشاور — خیبر پختونخوا حکومت کے مشیر اطلاعات ڈاکٹر بیرسٹر سیف نے واضح کیا ہے کہ صوبائی بجٹ کی منظوری کو تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کو سیاسی طور پر مائنس کرنے کے تناظر میں دیکھنا گمراہ کن بیانیہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا کا بجٹ مشروط بنیادوں پر منظور کیا گیا ہے اور یہ فیصلہ پارٹی قیادت کے مشورے اور حالات کی سنگینی کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا۔
بیرسٹر سیف نے ایک بیان میں کہا کہ پاکستان تحریک انصاف اپنی قیادت، خصوصاً عمران خان کی ہدایات پر سختی سے عمل پیرا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے عمران خان سے ملاقات کے لیے عدالت سے رجوع کیا ہے تاکہ بجٹ سے متعلق ان کی براہ راست ہدایات حاصل کی جا سکیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ جلد یہ ملاقات ممکن ہو جائے گی، جس کے بعد بجٹ میں ضروری ترامیم کی جا سکتی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ بجٹ کی منظوری کا مقصد اپوزیشن کی اس سازش کو ناکام بنانا تھا جو صوبے میں سیاسی بحران پیدا کرنے اور ایمرجنسی نافذ کروانے کے لیے سرگرم تھی۔ ان کے مطابق، اگر بجٹ منظور نہ ہوتا تو اپوزیشن کو صوبائی معاملات میں مداخلت کا موقع مل جاتا، جس سے حکومت کی فعالیت متاثر ہوتی۔
بیرسٹر سیف نے اس بات پر زور دیا کہ خیبر پختونخوا میں پاکستان تحریک انصاف کو واضح اکثریت حاصل ہے اور پارٹی کسی بھی وقت اپنی قیادت کی ہدایت پر بجٹ میں رد و بدل کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کی رہنمائی ہی پارٹی کا اصل مرکز ہے اور ہر فیصلہ انہی کے وژن کے مطابق کیا جائے گا۔
ان کے مطابق، بجٹ کی منظوری کو سیاسی مفروضوں سے جوڑنا حقیقت سے دور ہے اور مخالفین محض اپنی ناکامیوں پر پردہ ڈالنے کے لیے ایسے بیانیے تشکیل دے رہے ہیں۔ پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت تمام اقدامات پارٹی سربراہ کی رہنمائی میں کر رہی ہے اور اسی تسلسل کے ساتھ آگے بڑھے گی۔