اقوام متحدہ کی ایک تازہ رپورٹ کے مطابق 2024ء میں عالمی سطح پر اب تک 281 امدادی کارکنان اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں، جو کسی بھی سال میں امدادی کارکنوں کی سب سے زیادہ ہلاکتیں ہیں۔ ان ہلاکتوں میں نمایاں اضافہ 7 اکتوبر 2023ء کے بعد سے ہوا، جب غزہ جنگ شدت اختیار کر گئی۔
اعداد و شمار کے مطابق، صرف رواں ماہ غزہ میں 10 مقامی امدادی کارکن جان سے گئے ہیں۔ 2024ء میں اب تک ہلاک ہونے والے کارکنان میں اکثریت اقوام متحدہ کی ایجنسیوں، غیر سرکاری تنظیموں (این جی اوز)، ریڈ کریسنٹ، اور ریڈ کراس کے لیے کام کر رہی تھی۔ ان میں سے 268 مقامی اور 13 بین الاقوامی کارکن شامل ہیں۔
2024ء میں امدادی کارکنوں کی ہلاکتوں کی تعداد گزشتہ سال کے 280 اموات کے ریکارڈ کو پہلے ہی عبور کر چکی ہے، جب کہ سال کے اختتام میں ابھی وقت باقی ہے۔ اقوام متحدہ کے مطابق، غزہ میں جاری کشیدگی ان اموات کی ایک بڑی وجہ ہے، جہاں امدادی مشنز انتہائی خطرناک حالات میں انجام دیے جا رہے ہیں۔
گزشتہ سال سے اب تک مجموعی طور پر 333 امدادی کارکن اپنی خدمات کے دوران جاں بحق ہو چکے ہیں۔ ماہرین کے مطابق، امدادی کارکنوں کی ہلاکتوں میں اضافہ نہ صرف انسانی بحران کو بڑھا رہا ہے بلکہ یہ امدادی سرگرمیوں میں بھی بڑی رکاوٹ بن رہا ہے۔
یہ سنگین صورتحال عالمی برادری کے لیے ایک لمحۂ فکریہ ہے، جو امدادی مشنز کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے فوری اقدامات کا تقاضا کرتی ہے۔