متحدہ عرب امارات (یو اے ای) نے حالیہ دنوں میں بعض بھارتی میڈیا اداروں کی جانب سے پھیلائی گئی ان خبروں کو سختی سے مسترد کر دیا ہے، جن میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ بھارت اور بنگلہ دیش کے شہریوں کو ایک نئی اسکیم کے تحت تاحیات گولڈن ویزا جاری کیا جا رہا ہے، وہ بھی ایک لاکھ درہم کی ادائیگی پر۔
سرکاری خبر رساں ادارے وام (WAM) نے واضح کیا ہے کہ ایسی تمام رپورٹس من گھڑت، جھوٹ پر مبنی اور گمراہ کن ہیں۔ اس حوالے سے وفاقی اتھارٹی برائے شناخت، شہریت، کسٹمز اور پورٹ سیکیورٹی (ICP) نے بھی باقاعدہ بیان جاری کیا ہے جس میں ان تمام دعوؤں کو غیر قانونی اور بے بنیاد قرار دیا گیا ہے۔
بھارتی میڈیا کے نمایاں اداروں جیسے پریس ٹرسٹ آف انڈیا، دی ہندو اور ٹائمز آف انڈیا نے حالیہ رپورٹس میں دعویٰ کیا تھا کہ بھارت اور بنگلہ دیش کے شہریوں کو تاحیات ویزا کی سہولت دی جا رہی ہے، جس کے لیے مخصوص فیس وصول کی جا رہی ہے۔ تاہم، یو اے ای حکام نے ان خبروں کی واضح تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ گولڈن ویزا صرف ان مخصوص افراد کے لیے ہے جو سرمایہ کاری، تعلیم، سائنس، صحت، انسانی خدمت یا دیگر اعلیٰ مہارت کے حامل شعبوں میں نمایاں کردار ادا کر رہے ہوں۔
حکام نے عوام کو خبردار کیا ہے کہ وہ غیر مصدقہ مشاورتی ایجنسیوں، سوشل میڈیا اشتہارات یا غیر مجاز ویب سائٹس سے دور رہیں، جو جھوٹے دعوے کر کے لوگوں کو مالی نقصان اور فراڈ کا شکار بنا رہی ہیں۔ ایسی سرگرمیوں میں ملوث افراد کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔
درخواست گزاروں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ گولڈن ویزا کے لیے صرف اور صرف سرکاری ذرائع اور یو اے ای کی آفیشل ویب سائٹس پر ہی انحصار کریں، اور کسی غیر مصدقہ ادارے کو فیس یا ذاتی معلومات فراہم نہ کریں۔
یو اے ای حکام کے اس بیان نے تاحیات گولڈن ویزا سے متعلق پھیلنے والی افواہوں کا مؤثر جواب دیتے ہوئے واضح کر دیا ہے کہ مملکت میں امیگریشن پالیسی شفاف، قانونی اور میرٹ کی بنیاد پر چلائی جا رہی ہے۔