بیجنگ: چین نے ایک ایسا جدید اور غیر روایتی ہتھیار متعارف کرایا ہے جو دشمن کے پاور اسٹیشنز اور بجلی کی ترسیل کے نظام کو بغیر کسی بڑے دھماکے یا جانی نقصان کے مکمل طور پر مفلوج کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اس جدید ہتھیار کو ’’بلیک آؤٹ بم‘‘ کا نام دیا جا رہا ہے، جو بنیادی طور پر ایک گرافائٹ بم ہے۔
چینی سرکاری میڈیا ’’سی سی ٹی وی‘‘ کی جانب سے جمعرات کو جاری کی گئی ایک اینیمیٹڈ ویڈیو میں اس ہتھیار کی تفصیلات اور کارروائی کا طریقہ کار دکھایا گیا۔ ویڈیو میں بتایا گیا کہ یہ میزائل زمین سے داغا جاتا ہے، جو فضا میں جا کر تقریباً 90 چھوٹے ذیلی گولے (sub-munitions) خارج کرتا ہے۔ یہ ذیلی یونٹس زمین سے ٹکرا کر دوبارہ ہوا میں اچھلتے ہیں اور باریک کاربن فائبرز کو وسیع پیمانے پر پھیلاتے ہیں۔
یہ کاربن فائبرز ہائی وولٹیج بجلی کی تاروں کے ساتھ ٹکرا کر شارٹ سرکٹ پیدا کرتے ہیں، جس کے نتیجے میں بجلی کی فراہمی معطل ہو جاتی ہے اور پورے نظام کو وقتی طور پر غیر فعال کر دیا جاتا ہے۔ رپورٹ کے مطابق یہ ہتھیار تقریباً 10 ہزار مربع میٹر تک کے علاقے میں بجلی کی تنصیبات کو نشانہ بنا سکتا ہے۔
سی سی ٹی وی کے مطابق ’’بلیک آؤٹ بم‘‘ دشمن کے کمانڈ اینڈ کنٹرول سسٹمز کو کم سے کم جانی نقصان کے ساتھ ناکارہ بنانے کا مؤثر اور جدید ذریعہ ہے۔ دلچسپ امر یہ ہے کہ اس ویڈیو میں نہ تو میزائل کا اصل نام بتایا گیا اور نہ ہی تکنیکی تفصیلات کا انکشاف کیا گیا، بلکہ اسے صرف ’’مقامی ساختہ میزائل‘‘ کہا گیا ہے۔
یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ اس نوعیت کے گرافائٹ بم پہلی بار منظر عام پر نہیں آئے۔ ماضی میں امریکی افواج نے عراق اور سربیا میں اسی طرح کے بم استعمال کیے تھے، جنہیں ’’نان لی تھل‘‘ (غیر مہلک) مگر ’’اسٹریٹیجک ویلیو‘‘ رکھنے والے ہتھیاروں میں شمار کیا جاتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ چین کا یہ اقدام جدید جنگی حکمت عملی میں ایک اہم پیش رفت قرار دیا جا سکتا ہے، جہاں سائبر اور انفرسٹرکچر پر مبنی حملے روایتی جنگوں کی جگہ لیتے جا رہے ہیں۔