چترال اور خیبرپختونخوا کے مختلف علاقوں میں حالیہ بارشوں اور برف پگھلنے کے نتیجے میں سیلابی صورتحال نے خطرناک شکل اختیار کرلی ہے، جس کے باعث معمولات زندگی بری طرح متاثر ہو گئے ہیں۔ چترال کے علاقے تورکھو اجنو ریپن گول میں موسلادھار بارشوں کے بعد ندی نالوں میں طغیانی آگئی، جس کے نتیجے میں ریچ روڈ مکمل طور پر ٹریفک کے لیے بند ہوچکی ہے۔ سڑک کی بندش نے مقامی آبادی کو شدید مشکلات سے دوچار کر دیا ہے اور روزمرہ آمدورفت مفلوج ہو کر رہ گئی ہے۔
اسی دوران وادی بروزگول میں بھی سیلابی ریلوں نے تباہی مچاتے ہوئے کم از کم تین گھروں کو ملیا میٹ کردیا ہے جبکہ کئی رابطہ سڑکیں بھی زیر آب آ گئی ہیں۔ ضلعی انتظامیہ نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے متاثرہ خاندانوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا اور ریسکیو اور ریلیف آپریشن جاری ہے۔
دوسری جانب پشاور میں صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے بارشوں، ژالہ باری اور آسمانی بجلی گرنے سے ہونے والے جانی و مالی نقصانات کی تفصیلی رپورٹ جاری کی ہے۔ رپورٹ کے مطابق 16 اپریل سے جاری موسلا دھار بارشوں کے باعث مختلف حادثات میں دو قیمتی جانیں ضائع ہوئیں جن میں ایک مرد اور ایک خاتون شامل ہیں، جبکہ 9 افراد زخمی ہوئے جن میں مرد، خواتین اور بچے شامل ہیں۔
پی ڈی ایم اے کی رپورٹ کے مطابق بارشوں کے نتیجے میں چارسدہ، خیبر، شانگلہ، بٹگرام اور چترال لوئر کے کئی مقامات پر مجموعی طور پر 11 مکانات کو جزوی نقصان پہنچا۔ پی ڈی ایم اے نے ضلعی انتظامیہ کو ہدایت دی ہے کہ متاثرہ خاندانوں کو فوری امداد اور زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کی جائیں۔
ترجمان پی ڈی ایم اے کے مطابق ایمرجنسی آپریشن سینٹر مکمل فعال ہے اور ضلعی انتظامیہ و ریسکیو اداروں سے مسلسل رابطے میں ہے۔ عوام کو کسی بھی ہنگامی صورتحال میں 1700 پر فوری اطلاع دینے کی ہدایت کی گئی ہے تاکہ بروقت امدادی کارروائیاں ممکن بنائی جا سکیں۔