ڈی جی آئی ایس پی آر، لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ افواج پاکستان نے دہشتگردی کے خلاف ایک طویل جنگ لڑی ہے اور یہ جنگ جاری ہے۔ راولپنڈی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ گزشتہ پانچ سال کے مقابلے میں اس سال سب سے زیادہ دہشتگرد مارے گئے، اور افواج پاکستان نے کئی دہشتگردی کے منصوبوں کو ناکام بنایا۔ انہوں نے کہا کہ سال 2024 میں 925 دہشتگردوں کو ہلاک کیا گیا، جن میں سے 73 انتہائی مطلوب دہشتگرد شامل تھے۔
جنرل چوہدری نے بتایا کہ 2 خود کش بمباروں کو حراست میں لیا گیا، 14 مطلوب دہشتگردوں نے ہتھیار ڈالے اور 383 افسران و جوانوں نے جام شہادت نوش کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے افغانستان میں امن کے قیام کے لیے بھرپور کوششیں کیں، لیکن افغان سرزمین سے دہشتگرد پاکستان میں دہشتگردی کر رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ دہشتگردوں کے نیٹ ورک کو ختم کرنے کے لیے کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے بھارت کے حوالے سے کہا کہ پاک فوج بھارت کی کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کی صلاحیت رکھتی ہے، اور مقبوضہ کشمیر میں بھارت کا ظلم و ستم عالمی سطح پر بے نقاب ہو چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم مقبوضہ کشمیر کے مظلوم عوام کے ساتھ ہیں اور بھارتی سازشوں کی مذمت کرتے ہیں۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ دہشتگردی کے خلاف پوری قوم کو اداروں کے ساتھ مل کر لڑنا ہوگا کیونکہ محفوظ پاکستان ہی مضبوط پاکستان ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ دہشتگردی کا خاتمہ اس وقت ممکن ہے جب پاکستان میں انصاف، تعلیم، صحت اور اچھی حکمرانی ہو، اور جب دہشتگردی اور جرائم کا گٹھ جوڑ ختم ہو گا۔