بدھ, جولائی 23, 2025

پاکستان اور روس کے درمیان اسٹیل ملز کی بحالی کے تاریخی معاہدے پر دستخط

اسلام آباد: پاکستان اور روس نے پاکستان اسٹیل ملز (PSM) کی بحالی اور جدید کاری کے لیے ایک اہم پروٹوکول پر دستخط کر دیے ہیں، جس سے دونوں ممالک کے درمیان صنعتی تعاون کا نیا دور شروع ہو گیا ہے۔ یہ معاہدہ نہ صرف پاکستان کی صنعتی ترقی میں معاون ثابت ہوگا بلکہ روس کے ساتھ دہائیوں پر مشتمل شراکت داری کو بھی نئی جہت دے گا۔

معاہدے پر دستخط کی تقریب روس کے دارالحکومت ماسکو میں پاکستانی سفارت خانے میں منعقد ہوئی، جہاں پاکستان کی نمائندگی سیکرٹری صنعت و پیداوار سیف انجم نے کی، جب کہ روس کی جانب سے انڈسٹریل انجینئرنگ ایل ایل سی کے ڈائریکٹر وادم ویلیچکو نے دستخط کیے۔ اس موقع پر وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سرمایہ کاری ہارون اختر خان اور روس میں پاکستانی سفیر محمد خالد جمالی بھی موجود تھے۔

اس معاہدے کے تحت پاکستان اسٹیل ملز کی پیداواری صلاحیت کو بحال کیا جائے گا، جس میں ابتدائی فیز میں موجودہ انفرا اسٹرکچر کو جدید ٹیکنالوجی سے ہم آہنگ کرنے پر توجہ دی جائے گی۔ اس کے بعد مرحلہ وار پیداواری وسعت اور نئی مشینری کی تنصیب کی جائے گی۔

ہارون اختر خان نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ روس کے ساتھ یہ شراکت داری ہماری صنعتی خود کفالت کی جانب اہم قدم ہے۔ انہوں نے کہا، “پاکستان اسٹیل ملز کی بحالی روس اور پاکستان کے دیرینہ اعتماد، دوستی اور اقتصادی شراکت داری کا عملی مظہر ہے۔”

واضح رہے کہ پاکستان اسٹیل ملز کا قیام 1973 میں سوویت یونین کی مالی و تکنیکی معاونت سے عمل میں آیا تھا، اور یہ منصوبہ دونوں ممالک کے تعلقات کی ایک تاریخی علامت سمجھا جاتا ہے۔

ماہرین کے مطابق، یہ معاہدہ پاکستان میں روزگار کے نئے مواقع پیدا کرے گا، ملکی اسٹیل صنعت کو مستحکم کرے گا اور درآمدی انحصار میں واضح کمی لائے گا۔ حکومت پاکستان کا ماننا ہے کہ اسٹیل ملز کی بحالی کے ذریعے ملک کی صنعتی بنیادوں کو مضبوط کیا جا سکتا ہے، جو وژن 2030 کے اہداف سے ہم آہنگ ہے۔

یہ معاہدہ ایک ایسے وقت میں ہوا ہے جب پاکستان اپنی صنعتی معیشت کو مستحکم کرنے اور غیر ملکی سرمایہ کاری کو فروغ دینے کی کوششوں میں مصروف ہے، اور روس کے ساتھ اس نئی پیش رفت کو ایک “گیم چینجر” قرار دیا جا رہا ہے۔

مزید پڑھیے

اہم ترین

ایڈیٹر کا انتخاب