پیر, اگست 11, 2025

ٹیکس پالیسی ایف بی آر سے وزارت خزانہ منتقل، کاروباری برادری سے مشاورت کا عمل مزید مؤثر بنانے کا فیصلہ

وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ حکومت نے ٹیکس پالیسی سازی کو مزید مؤثر، مربوط اور شفاف بنانے کے لیے اہم اقدام اٹھاتے ہوئے ٹیکس پالیسی آفس کو ایف بی آر سے نکال کر وزارت خزانہ کے ماتحت کر دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس اقدام کا مقصد پالیسی سازی کے عمل کو بہتر بنانا اور اسے ادارہ جاتی سطح پر مشاورتی عمل سے جوڑنا ہے، تاکہ پائیدار اور کاروبار دوست پالیسی تشکیل دی جا سکے۔

یہ بات انہوں نے پاکستان بزنس کونسل کے وفد سے ملاقات کے دوران کہی، جس کی قیادت کونسل کے موجودہ سی ای او احسن ملک اور نامزد سی ای او جاوید قریشی کر رہے تھے۔ ملاقات میں وزیر خزانہ نے پاکستان بزنس کونسل کی کاروباری ماحول بہتر بنانے کے لیے تحقیق اور ڈیٹا شیئرنگ کو سراہتے ہوئے کہا کہ کونسل کی تجاویز ہمیشہ حکومتی پالیسی سازی میں مددگار ثابت ہوئی ہیں۔

انہوں نے اس موقع پر یقین دہانی کروائی کہ حکومت ملک کے کاروباری اور صنعتی طبقے کو اعتماد میں لے کر پالیسی سازی کو آگے بڑھانا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بجٹ 2025-26 کی تیاری کے لیے مشاورتی عمل کا آغاز غیر معمولی طور پر جلد کر دیا گیا ہے، تاکہ تمام چیمبرز، تجارتی اداروں اور بزنس فورمز سے بروقت اور مفصل تجاویز حاصل کی جا سکیں۔

وزیر خزانہ نے قیادت میں تبدیلی پر پاکستان بزنس کونسل کو مبارکباد دی اور نئی ٹیم کو حکومت کی جانب سے مکمل تعاون کی یقین دہانی بھی کروائی۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ کاروباری برادری کے ساتھ مشاورت کا عمل نہ صرف جاری رہے گا بلکہ اسے مزید مؤثر اور بامقصد بنایا جائے گا۔

یہ فیصلہ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ملک کو معیشت کے متعدد چیلنجز کا سامنا ہے اور پالیسیوں میں شفافیت، تسلسل اور اسٹیک ہولڈرز کی شمولیت کو یقینی بنانا ناگزیر ہو چکا ہے۔

مزید پڑھیے

اہم ترین

ایڈیٹر کا انتخاب