جمعرات, اگست 21, 2025

وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری کا انکشاف — بجلی چوری میں صرف غریب نہیں، بڑی صنعتیں بھی ملوث

اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے توانائی اویس لغاری نے انکشاف کیا ہے کہ ملک میں بجلی چوری صرف عام شہریوں تک محدود نہیں بلکہ بڑی صنعتیں اور فرنس آئل پاور پلانٹس بھی اس جرم میں شریک ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس مسئلے نے قومی معیشت کو شدید نقصان پہنچایا ہے اور بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں (ڈسکوز) کو اربوں روپے کے خسارے کا سامنا رہا۔

پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اویس لغاری نے بتایا کہ مالی سال 2023-24 کے دوران ڈسکوز کو مجموعی طور پر 591 ارب روپے کا نقصان برداشت کرنا پڑا۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر یہ نقصان نہ ہوتا تو ملک کے قرضوں کی ادائیگی میں بڑی آسانی پیدا ہو سکتی تھی۔

وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ کابینہ اور حکومت نے ڈسکوز کی کارکردگی پر سنجیدہ تحفظات کا اظہار کیا اور ان اداروں میں اصلاحات کے لیے اہم اقدامات کیے گئے۔ ان کے مطابق پاور ڈویژن نے سفارشی تقرریوں کا کلچر ختم کر کے میرٹ پر بورڈز میں تعیناتیاں کیں، جس کے مثبت نتائج سامنے آئے۔

انہوں نے بتایا کہ بہتر حکمت عملی اور شفافیت کی بدولت 30 جون 2025 تک ڈسکوز کے نقصانات کو 191 ارب روپے تک کم کر لیا گیا ہے۔ سالانہ ہدف کے تحت 100 ارب روپے تک کمی لانا طے پایا تھا، جس کے تحت اس سال نقصان 591 ارب سے کم ہو کر 399 ارب روپے رہ گیا۔

اویس لغاری نے کہا کہ بلوں کی ریکوری کی شرح بھی تاریخی بہتری کی جانب بڑھی ہے، جو اس وقت 96 فیصد تک پہنچ چکی ہے۔ گزشتہ سال ڈسکوز نے 315 ارب روپے کے واجبات وصول نہیں کیے تھے۔ بجلی چوری کی مد میں بھی 276 ارب روپے کی چوری ریکارڈ کی گئی تھی۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ لیسکو (لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی) نے چوری کی روک تھام میں نمایاں کردار ادا کیا۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ بعض بڑی صنعتیں ایک پورے دیہات سے زیادہ بجلی چوری کرتی ہیں، اور ان کے خلاف کارروائی کی جا چکی ہے۔

اویس لغاری نے عزم ظاہر کیا کہ بجلی چوری کے خلاف آپریشن جاری رہے گا اور آئندہ سال نقصانات میں مزید کمی لائی جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ پاور سیکٹر کی بہتری سے نہ صرف معیشت مستحکم ہوگی بلکہ عوامی فلاح کے منصوبوں پر بھی مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔

مزید پڑھیے

اہم ترین

ایڈیٹر کا انتخاب