ہفتہ, جولائی 26, 2025

وزیر خزانہ اور عالمی بینک کے وفد کے درمیان ملاقات، طویل المدتی معاشی استحکام کے لیے تعاون پر اتفاق

وفاقی وزیر خزانہ و محصولات، سینیٹر محمد اورنگزیب، نے آج وزارت خزانہ میں عالمی بینک کے ایک اعلیٰ سطحی وفد سے ملاقات کی، جس کی قیادت بینک کی منیجنگ ڈائریکٹر آپریشنز، اینا بیئرڈے کر رہی تھیں۔ اس ملاقات کا مقصد پاکستان میں پائیدار ترقی اور طویل مدتی معاشی استحکام کے لیے عالمی بینک کے اشتراک سے شروع کیے گئے دس سالہ کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک (سی پی ایف) پر تبادلہ خیال اور اس کے مؤثر نفاذ کے لیے تعاون کو مزید مضبوط بنانا تھا۔

ملاقات میں دونوں فریقین نے سی پی ایف کے تحت ترجیحی شعبوں، خاص طور پر ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے کی صلاحیت اور آبادی کے نظم و نسق جیسے اہم موضوعات پر تفصیلی بات چیت کی۔ وفاقی وزیر خزانہ نے اس موقع پر سی پی ایف کی اہمیت اور پاکستان میں اس کے کردار پر زور دیا اور حکومت کی جانب سے اس کے اہداف کے حصول کے لیے بھرپور عزم کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ ماحولیاتی تحفظ اور پائیدار ترقی کو ملکی معاشی منصوبہ بندی میں مرکزی حیثیت دی جا رہی ہے۔

ایناب بیئرڈے نے حکومت پاکستان کی معاشی اصلاحات کو سراہتے ہوئے کہا کہ مشکل مگر ضروری اصلاحات کو کامیابی سے مکمل کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ انہوں نے ماحولیاتی تحفظ اور خواتین کو بااختیار بنانے کے اقدامات کی بھی تعریف کی۔ بیئرڈے نے پاکستان کو عالمی بینک کی مکمل تکنیکی اور مالی معاونت کی یقین دہانی کرائی، خاص طور پر ٹیکس نظام، توانائی اور سماجی تحفظ کے شعبوں میں تعاون جاری رکھنے کا اعادہ کیا۔

وزیر خزانہ نے عالمی بینک سے درخواست کی کہ وہ وزارت خزانہ، وزارت موسمیاتی تبدیلی اور دیگر متعلقہ اداروں کے ساتھ مل کر سی پی ایف کے نفاذ کے لیے ایک جامع اور مربوط فریم ورک تیار کرنے میں مدد فراہم کرے تاکہ تمام عمل کو مؤثر بنایا جا سکے۔

ملاقات کے اختتام پر دونوں طرف سے اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ آنے والے مہینوں میں سی پی ایف کے نفاذ کو تیز کرنے اور پاکستان کی پائیدار ترقی کے لیے قریبی شراکت داری کو جاری رکھا جائے گا تاکہ ملک کی معاشی استحکام کی راہ ہموار ہو سکے۔

مزید پڑھیے

اہم ترین

ایڈیٹر کا انتخاب