منگل, جولائی 29, 2025

مالی سال 2024-25 کا اختتام: ریلوے کی آمدنی میں ریکارڈ توڑ اضافہ

پاکستان ریلوے نے مالی سال 2024-25 کے اختتام پر تاریخی کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنی آمدن میں ریکارڈ اضافہ کیا ہے۔ ادارے نے مجموعی طور پر 93 ارب روپے کی آمدن حاصل کی، جو ریلوے کی 78 سالہ تاریخ کی سب سے بڑی سالانہ آمدنی ہے۔ گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں اس سال آمدن میں واضح اضافہ ہوا ہے، جب ریلوے نے 88 ارب روپے کمائے تھے۔

اعداد و شمار کے مطابق، مسافر ٹرینوں سے 47.5 ارب روپے جبکہ فریٹ (مال گاڑیوں) کے شعبے سے 31.5 ارب روپے کی آمدن حاصل ہوئی۔ ملٹری ٹریفک سے 1.5 ارب روپے، دیگر کوچنگ سروسز سے 3 ارب، اور متفرق ذرائع سے 9.5 ارب روپے ریلوے کو حاصل ہوئے۔

مسافر سیکٹر میں نمایاں کارکردگی:

پسنجر سیکٹر میں کراچی ڈویژن نے سب سے نمایاں کارکردگی دکھائی، جو 14.75 ارب روپے کی آمدن کے ساتھ سرفہرست رہا۔ لاہور ڈویژن نے 11.25 ارب روپے سے زائد کمائے، جبکہ ملتان اور ہیڈکوارٹرز نے بالترتیب 5 ارب اور 5.25 ارب روپے کی آمدن حاصل کی۔ سکھر، راولپنڈی، پشاور، اور کوئٹہ ڈویژن کی آمدن بالترتیب 4.8 ارب، 4.7 ارب، 1.25 ارب، اور 52 کروڑ روپے رہی۔

فریٹ سیکٹر کی کارکردگی:

مال گاڑیوں سے سب سے زیادہ آمدن کراچی ڈویژن نے حاصل کی، جو 28 ارب روپے رہی، جبکہ ملتان نے 1 ارب، لاہور نے 83 کروڑ، پشاور نے 77 کروڑ، راولپنڈی نے 31 کروڑ، سکھر نے 28 کروڑ، اور کوئٹہ نے 10 کروڑ روپے کی آمدن حاصل کی۔

وفاقی وزیر برائے ریلوے محمد حنیف عباسی نے اس شاندار کامیابی پر ادارے کی انتظامیہ اور عملے کو سراہتے ہوئے کہا کہ محدود وسائل کے باوجود ادارے نے جو کارکردگی دکھائی ہے وہ قابلِ تحسین ہے۔ انہوں نے عزم ظاہر کیا کہ اگلے مالی سال میں مال گاڑیوں سے آمدن کو 70 فیصد تک لے جانے کے لیے خصوصی اقدامات کیے جائیں گے۔ “اپنے محنت کش ملازمین کو سلام پیش کرتا ہوں، جنہوں نے ریلوے کی بحالی اور ترقی کے لیے دن رات محنت کی،” انہوں نے کہا۔

مزید پڑھیے

اہم ترین

ایڈیٹر کا انتخاب