منگل, اگست 12, 2025

فلوریڈا میں سیلابی ریلے نے تباہی مچادی؛ 50 سے زائد افراد ہلاک، املاک کو شدید نقصان

ٹیکساس میں حالیہ دنوں آنے والے غیر متوقع اور شدید سیلاب نے ریاست کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ مختلف علاقوں سے موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق اب تک کم از کم 78 افراد اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں، جن میں 28 معصوم بچے بھی شامل ہیں۔ 41 افراد تاحال لاپتا ہیں جبکہ ریسکیو کارروائیاں تیزی سے جاری ہیں۔

سب سے زیادہ نقصان ریاست کے کیر کاؤنٹی میں ہوا جہاں 68 ہلاکتوں کی تصدیق کی جا چکی ہے۔ اس علاقے میں واقع مشہور ’کیمپ مسٹک‘ نامی عیسائی سمر کیمپ بھی شدید متاثر ہوا، جہاں 10 بچیاں اور ایک کیمپ کونسلر اب تک لاپتا ہیں۔ متاثرہ خاندانوں میں شدید بےچینی پائی جا رہی ہے، جبکہ مقامی رضاکار اور امدادی ٹیمیں ہر ممکن کوشش میں مصروف ہیں۔

سیلاب کا سبب دریائے گواڈالوپ میں طوفانی بارشوں کے بعد پانی کی سطح میں غیرمعمولی اضافہ تھا۔ صرف 24 گھنٹوں کے دوران 15 انچ بارش ریکارڈ کی گئی، جس کے باعث 850 سے زائد افراد کو ریسکیو کیا گیا، جن میں بعض افراد درختوں سے چمٹے ہوئے پائے گئے۔

صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس سانحے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ جمعے کے روز متاثرہ علاقوں کا دورہ کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا، “یہ ایک قومی سانحہ ہے، ہماری دعائیں متاثرہ خاندانوں کے ساتھ ہیں۔”

وفاقی ایجنسی FEMA اور کوسٹ گارڈ کے ہیلی کاپٹرز امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔ تاہم ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے نیشنل ویدر سروس (NWS) میں کی گئی فنڈنگ کٹوتیوں نے ممکنہ طور پر سیلاب کی پیشگی وارننگز کو متاثر کیا۔ سابق NOAA ڈائریکٹر کے مطابق اسٹاف کی کمی نے پیش گوئی کی صلاحیت کو محدود کر دیا۔

جب اس حوالے سے صدر ٹرمپ سے سوال کیا گیا تو انہوں نے اس کی ذمہ داری سابق صدر جو بائیڈن پر ڈالنے کی کوشش کی اور کہا، “یہ ایک سو سالہ آفت ہے، اور اس وقت کسی پر الزام لگانے کی بجائے متحد ہو کر آگے بڑھنے کی ضرورت ہے۔”

ریاستی حکام نے آئندہ دنوں میں مزید بارش اور ممکنہ طوفانوں کے خدشے کا اظہار کیا ہے، جس سے متاثرہ علاقوں میں خطرات مزید بڑھ سکتے ہیں۔ عوام کو محتاط رہنے اور ہنگامی حالات کے لیے تیار رہنے کی ہدایت جاری کی گئی ہے۔

مزید پڑھیے

اہم ترین

ایڈیٹر کا انتخاب