اسلام آباد:وزیراعظم شہباز شریف نے نادہندگان سمیت ملک کی تمام صنعتوں کو ٹیکس نیٹ میں شامل کرنے کیلئے ان کی پیداوار کو ڈیجیٹل نظام سے منسلک کرنے کی ہدایت جاری کر دی ہے۔ وہ ایف بی آر میں جاری ڈیجیٹائزیشن اور ٹیکس اصلاحات سے متعلق ہفتہ وار جائزہ اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔
اجلاس میں وزیراعظم کو بریفنگ دی گئی کہ مالی سال 2024-25 کے آغاز پر نئے فنانس بل اور ٹیکس قوانین کے مؤثر نفاذ کے نتیجے میں 865 ارب روپے زائد محصولات اکٹھے کیے گئے، جو گزشتہ سال کی نسبت نمایاں اور تاریخ ساز اضافہ ہے۔ اس موقع پر وزیراعظم نے وزارت خزانہ اور ایف بی آر کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے زور دیا کہ اس رفتار کو برقرار رکھا جائے۔
وزیراعظم نے واضح کیا کہ ٹیکس وصولیوں اور معاشی اہداف کی ذاتی طور پر نگرانی کر رہے ہیں، اور کسی بھی ادارے کی طرف سے سستی یا غفلت کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے ایف بی آر افسران کو تلقین کی کہ ٹیکس دہندگان سے عزت و تکریم سے پیش آئیں، جبکہ دیگر تمام سرکاری اداروں کو ایف بی آر سے مکمل تعاون کرنے کی ہدایت دی۔
شہباز شریف نے ٹریک اینڈ ٹریس نظام کے دائرہ کار کو توسیع دینے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ اس نظام کو اشیاء کی تیاری سے ترسیل تک کے مراحل میں نافذ کیا جائے تاکہ تمام صنعتی پیداوار کی مانیٹرنگ ممکن ہو اور انہیں مؤثر انداز میں ٹیکس نیٹ میں لایا جا سکے۔ انہوں نے خصوصی طور پر نادہندگان کو ہدف بنانے پر زور دیا۔
وزیراعظم نے ریٹیل سیکٹر میں پوائنٹ آف سیل (POS) نظام کی توسیع کی بھی منظوری دی تاکہ کاروباری سطح پر شفافیت بڑھے اور ٹیکس چوری کی روک تھام ہو سکے۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ فی الوقت ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم چینی، تمباکو اور فرٹیلائزر صنعتوں میں کامیابی سے نافذ ہو چکا ہے جبکہ سیمنٹ سمیت دیگر شعبوں میں اس کا نفاذ جلد مکمل کر لیا جائے گا۔
اجلاس میں وفاقی وزراء عطا اللہ تارڑ، اعظم نذیر تارڑ، چیئرمین ایف بی آر اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ وزیراعظم نے آئندہ مالی سال کے بجٹ کی منظوری پر ٹیم کو مبارکباد دیتے ہوئے ملک کے روشن معاشی مستقبل کیلئے نتیجہ خیز اقدامات کی ضرورت پر زور دیا۔