جمعہ, اگست 1, 2025

شام اور اسرائیل کے درمیان سویدا میں 48 گھنٹے کی جنگ بندی پر اتفاق

دمشق / یروشلم:شام کے صوبے سویدا میں دروز اور بدو قبائل کے درمیان خونریز جھڑپوں کے بعد پیدا ہونے والی شدید کشیدگی کے دوران امریکا کی ثالثی سے شام اور اسرائیل کے درمیان 48 گھنٹے کی عارضی جنگ بندی پر اتفاق ہو گیا ہے۔

عالمی خبر رساں اداروں کے مطابق گزشتہ ہفتے سویدا میں ہونے والی جھڑپوں میں 260 سے زائد افراد ہلاک جبکہ 80 ہزار سے زائد افراد نقل مکانی پر مجبور ہو چکے ہیں۔

کشیدگی میں اس وقت شدت آئی جب اسرائیل نے جھڑپوں میں فریق بن کر شامی افواج کو نشانہ بنایا، اور بدھ کے روز دمشق میں وزارتِ دفاع اور سویدا میں شامی افواج پر فضائی حملے کیے۔

اسرائیل نے اپنی کارروائی کا جواز یہ پیش کیا کہ وہ دروز اقلیت کے تحفظ کے لیے مداخلت کر رہا ہے جنہیں وہ “اپنا بھائی” قرار دیتا ہے۔ اس دعوے کو شامی حکومت نے مسترد کر دیا اور اسرائیل پر کشیدگی بھڑکانے کا الزام عائد کیا۔

امریکی سفارتی کوششوں سے دونوں ممالک 48 گھنٹے کی عارضی جنگ بندی پر راضی ہو گئے ہیں، جس کے تحت اسرائیل نے مشروط طور پر شامی سیکیورٹی فورسز کو سویدا میں داخل ہونے کی اجازت دی ہے تاکہ امن بحال کیا جا سکے۔

شام کی عبوری حکومت نے امن و امان کی بحالی کے لیے سویدا میں اندرونی سیکیورٹی فورسز کی تعیناتی شروع کر دی ہے۔

صدر احمد الشراع نے اپنے خطاب میں کہا کہ ’’اسرائیلی مداخلت نے صورتحال کو ایک خطرناک موڑ پر پہنچا دیا، تاہم ہم نے شامیوں کے خون کو بچانے اور قومی وحدت کے لیے جنگ بندی قبول کی ہے‘‘۔

صدر الشراع نے امریکا اور بین الاقوامی قوتوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ حکومت عوام کے جان و مال کے تحفظ کے لیے ہر ممکن اقدام کرے گی۔

مزید پڑھیے

اہم ترین

ایڈیٹر کا انتخاب