اتوار, جولائی 27, 2025

سابق صدر کے خلاف مقدمے کی کوشش ناکام، عدالت نے درخواست مسترد کر دی

لاہور کی سیشن عدالت نے سابق صدرِ مملکت ڈاکٹر عارف علوی کے خلاف مبینہ گستاخانہ الفاظ کے استعمال پر مقدمہ درج کرنے کی درخواست خارج کر دی۔ ایڈیشنل سیشن جج لاہور نے محفوظ شدہ فیصلہ سناتے ہوئے ریمارکس دیے کہ اس نوعیت کے معاملات کے لیے حکومت نے نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (NCCIA) قائم کر رکھی ہے، لہٰذا درخواست گزار متعلقہ ادارے سے رجوع کرے۔

عدالت نے قرار دیا کہ موجودہ شواہد کی بنیاد پر مقدمہ درج کرنے کی کوئی قانونی بنیاد نہیں بنتی، اس لیے عدالت درخواست کو مسترد کرتی ہے۔

مقدمے کی تفصیلات:

یہ درخواست شہزادہ عدنان نامی شہری کی جانب سے وکیل محمد مدثر چوہدری کے ذریعے دائر کی گئی تھی۔ درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ سابق صدر عارف علوی نے سوشل میڈیا پر گستاخانہ الفاظ استعمال کیے، جن سے مذہبی جذبات مجروح ہوئے۔ ان کے ان بیانات کی ویڈیو یوٹیوب پر بھی موجود ہے۔

درخواست گزار کے مطابق، انہوں نے اس معاملے پر پولیس کو تحریری درخواست بھی دی تھی، لیکن کوئی کارروائی نہ کی گئی، جس کے بعد عدالت سے رجوع کیا گیا۔

عدالت کا مشورہ:

فیصلے میں عدالت نے واضح کیا کہ ایسے سوشل میڈیا سے متعلق کیسز میں اب سائبر کرائم سے متعلق ادارہ (NCCIA) قائم کیا جا چکا ہے، جو ان معاملات کی تفتیش اور کارروائی کا مجاز ہے۔ عدالت نے مزید کہا کہ عدالتی دائرہ اختیار میں یہ درخواست قابلِ سماعت نہیں، اس لیے اسے خارج کیا جاتا ہے۔

نتیجہ:

اس فیصلے کے بعد سابق صدرِ مملکت عارف علوی کو اس کیس میں ریلیف مل گیا ہے، تاہم درخواست گزار اب اگر چاہے تو متعلقہ سائبر کرائم ادارے میں نئی درخواست دائر کر سکتا ہے۔

مزید پڑھیے

اہم ترین

ایڈیٹر کا انتخاب