بدھ, اگست 20, 2025

جمہوریت بچانے کیلئے عوام باہر نکلیں، میں جیل سے قیادت کروں گا، عمران خان

راولپنڈی: بانی پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے جیل سے ملک گیر احتجاجی تحریک کو لیڈ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ قید میں آزاد ہیں جبکہ عوام اور رہنما باہر ہونے کے باوجود قید کی حالت میں ہیں۔ علیمہ خان کے مطابق عمران خان نے قوم سے 26ویں ترمیم، رول آف لا اور جمہوریت کے تحفظ کے لیے سڑکوں پر آنے کی اپیل کی ہے۔

یہ بات علیمہ خان نے اڈیالہ جیل کے باہر اپنی بہنوں نورین اور عظمیٰ کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے بتایا کہ ان کی عمران خان سے ملاقات ہو چکی ہے اور وہ خیریت سے ہیں، مگر انہیں قید تنہائی میں رکھا گیا ہے، جہاں نہ اخبار، نہ ٹی وی اور نہ ہی کتابیں میسر ہیں۔

علیمہ خان کا شدید ردعمل

علیمہ خان نے کہا کہ عمران خان کے ساتھ وہ سلوک کیا جا رہا ہے جو کسی عام قیدی کے ساتھ بھی نہیں کیا جاتا۔ ان کی کتابیں ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ کے دفتر میں رکھی گئی ہیں، قلم اور کاغذ تک نہیں دیا جا رہا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ بانی تحریک انصاف جیل میں ایک بہترین کتاب لکھ سکتے ہیں لیکن سہولیات میسر نہیں۔

“عمران خان جیل سے تحریک لیڈ کریں گے”

علیمہ خان کے مطابق عمران خان نے واضح پیغام دیا ہے کہ 5 اگست کو، جب ان کی گرفتاری کو دو سال مکمل ہوں گے، تحریک اپنے عروج پر ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ جو اس تحریک کا بوجھ نہیں اٹھا سکتا، وہ ابھی علیحدہ ہو جائے۔

انہوں نے کہا کہ “بانی نے کہا ہے کہ عوام کے حقوق 26ویں ترمیم کے بعد چھین لیے گئے، اب عوام کو خود نکلنا ہوگا”۔

بشریٰ بی بی بھی قید تنہائی میں: علیمہ خان

علیمہ خان نے انکشاف کیا کہ بشریٰ بی بی کو بھی قید تنہائی میں رکھا گیا ہے، اور یہ انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ سلیمان اور قاسم، عمران خان کے بیٹے، امریکا سے واپس آ کر تحریک میں شامل ہوں گے۔

ملاقات کے دوران رکاوٹیں

علیمہ خان نے شکوہ کیا کہ انہیں بار بار عمران خان سے ملاقات سے روکا جا رہا ہے۔ پیر کو گورکھپور ناکے پر جب وہ بہنوں کے ہمراہ جیل کی طرف روانہ ہوئیں تو پولیس کی بھاری نفری نے راستہ روک لیا۔ بعد ازاں صرف نورین اور عظمیٰ کو ملاقات کی اجازت ملی جبکہ علیمہ خان کو روک دیا گیا۔

اسی طرح بشریٰ بی بی سے صرف ان کی بھابھی مہرالنساء کو ملاقات کی اجازت دی گئی۔ پارٹی رہنما سلمان اکرم راجہ، بیرسٹر گوہر، اور ظہیر عباس چوہدری کو بھی بعد میں اجازت ملی۔

وکلاء کی گفتگو

عمران خان کے وکیل سلمان صفدر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ مقدمات عدالتوں میں لڑ رہے ہیں اور پوری کوشش کر رہے ہیں۔ جب صحافی نے سوال کیا کہ کیا 26 کروڑ روپے فیس لی گئی ہے تو سلمان صفدر نے جواب دیا کہ “اس پر واپسی میں بات کریں گے”۔

عمران خان کی قید میں موجودگی کے باوجود ان کی سیاسی سرگرمیاں جاری ہیں۔ 5 اگست کو متوقع احتجاجی تحریک کی کال کے بعد ملک میں سیاسی درجہ حرارت ایک بار پھر بلند ہونے کا امکان ہے۔ بانی تحریک انصاف کے بیانات اور علیمہ خان کے انکشافات آنے والے دنوں میں سیاسی منظرنامے کو مزید گرما سکتے ہیں۔

مزید پڑھیے

اہم ترین

ایڈیٹر کا انتخاب