دنیا کی ابھرتی ہوئی معیشتوں کے اتحاد، برکس (BRICS) نے حالیہ اجلاس کے بعد جاری کردہ اعلامیے میں واضح الفاظ میں کہا ہے کہ غزہ کی پٹی مقبوضہ فلسطینی علاقوں کا ناقابلِ تقسیم حصہ ہے، اور اسے مغربی کنارے کے ساتھ ملا کر فلسطینی اتھارٹی کے تحت لایا جانا چاہیے۔
اعلامیے میں فلسطینی عوام کے حقِ خودارادیت اور ایک آزاد ریاستِ فلسطین کے قیام کی پُرزور حمایت کی گئی، جو 1967ء کی سرحدوں پر قائم ہو اور جس کا دارالحکومت مشرقی بیت المقدس ہو۔ برکس نے اس بات پر بھی زور دیا کہ عالمی برادری کو فلسطینی عوام کے حقوق کے تحفظ کے لیے مؤثر کردار ادا کرنا چاہیے۔
بیان میں اسرائیل کی جانب سے جاری حملوں، انسانی امداد کی ترسیل میں رکاوٹوں، اور قحط کو بطورِ جنگی ہتھیار استعمال کرنے پر شدید تحفظات کا اظہار کیا گیا۔ اتحاد نے ان اقدامات کو انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے عالمی قوانین کے منافی قرار دیا۔
برکس نے عالمی طاقتوں اور اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ غزہ میں فوری، غیر مشروط اور مستقل جنگ بندی کے لیے نیک نیتی سے سفارتی کوششیں کی جائیں۔ اس کے ساتھ ساتھ اسرائیلی افواج کو نہ صرف غزہ بلکہ تمام مقبوضہ فلسطینی علاقوں سے واپس بلانے، تمام فلسطینی قیدیوں اور مغویوں کو رہا کرنے، اور انسانی امداد کی بلا تعطل اور آزادانہ فراہمی کو یقینی بنانے کا بھی مطالبہ کیا گیا۔
علاوہ ازیں، اعلامیے میں اقوام متحدہ میں فلسطین کی مکمل رکنیت کی حمایت کا اعادہ کیا گیا اور کہا گیا کہ خطے میں پائیدار امن صرف دو ریاستی حل کے ذریعے ہی ممکن ہے۔
یہ اعلامیہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب غزہ میں انسانی بحران سنگین شکل اختیار کر چکا ہے، اور عالمی ضمیر کو جھنجھوڑنے کے لیے مؤثر اور متحد آوازوں کی اشد ضرورت ہے۔ برکس کا مؤقف عالمی سطح پر فلسطینی کاز کے لیے ایک مضبوط سفارتی پشت پناہی کی صورت میں سامنے آیا ہے۔