کیلیفورنیا: ٹیکنالوجی کی دنیا کے معروف ارب پتی اور ٹیسلا و ایکس (سابقہ ٹوئٹر) کے مالک ایلون مسک کو سیاست میں قدم رکھنا مہنگا پڑ گیا۔ اپنی سیاسی جماعت کے قیام کے اعلان کے بعد کمپنیوں کے حصص میں شدید مندی دیکھی گئی، جس کے نتیجے میں مارکیٹ ویلیو میں مجموعی طور پر 76 ارب ڈالر کا نقصان ہوا۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق ایلون مسک نے حالیہ دنوں میں ایک نئی سیاسی جماعت کے قیام کا عندیہ دیا تھا، جسے امریکا میں کئی حلقوں نے ایک غیر متوقع اور متنازع قدم قرار دیا۔ اس اعلان کے بعد سرمایہ کاروں میں غیر یقینی کی لہر دوڑ گئی، جس کا براہِ راست اثر ٹیسلا، اسپیس ایکس اور ایکس کی شیئر ویلیو پر پڑا۔
معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ ایلون مسک کی سیاست میں شمولیت نے ان کی کمپنیوں کی کاروباری ساکھ اور سرمایہ کاروں کے اعتماد کو متاثر کیا ہے۔ خاص طور پر ٹیسلا کے حصص میں نمایاں کمی دیکھی گئی، جس سے کمپنی کو اربوں ڈالر کا نقصان اٹھانا پڑا۔
ایلون مسک کی جانب سے تاحال اس مالی نقصان پر کوئی باضابطہ بیان جاری نہیں کیا گیا، تاہم تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ سیاست میں شمولیت جیسا بڑا فیصلہ کاروباری دائرہ کار کو متاثر کر سکتا ہے، اور سرمایہ کار ایسی غیر متوقع حرکتوں پر فوری ردعمل دیتے ہیں۔
یاد رہے کہ ایلون مسک پہلے بھی اپنے بیانات اور فیصلوں کی وجہ سے مارکیٹ میں ہلچل پیدا کرتے رہے ہیں، مگر اس بار معاملہ کہیں زیادہ سنجیدہ نوعیت کا دکھائی دیتا ہے۔