منگل, اگست 5, 2025

اسموگ کے خلاف فیصلہ کن اقدام، پنجاب میں تاریخی شجرکاری مہم کا آغاز — مریم اورنگزیب

لاہور: سینیئر صوبائی وزیر اطلاعات و ماحولیاتی تحفظ، مریم اورنگزیب نے اعلان کیا ہے کہ پنجاب میں اسموگ اور ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات سے نمٹنے کے لیے ایک تاریخی شجرکاری مہم کا باقاعدہ آغاز کر دیا گیا ہے۔ یہ مہم “گرین پنجاب مشن” کے تحت چلائی جا رہی ہے، جو نہ صرف موسمی چیلنجز کا حل فراہم کرے گی بلکہ پاکستان کے ماحولیاتی نظام کو طویل المدتی تحفظ بھی فراہم کرے گی۔

وزیرِ موصوفہ کے مطابق گزشتہ مالی سال کے دوران صوبے بھر میں 1 کروڑ 30 لاکھ سے زائد درخت لگائے جا چکے ہیں، جبکہ 2025-26 کے لیے 5 کروڑ 10 لاکھ درخت لگانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے، جو کہ ملکی تاریخ کی سب سے بڑی فارسٹ کوریج سمجھی جا رہی ہے۔

مہم کے مختلف اجزاء میں “پلانٹ فار پاکستان” انیشی ایٹو شامل ہے، جس کے تحت 3 کروڑ 42 لاکھ درخت 41 ہزار ایکڑ سے زائد رقبے پر لگائے جا رہے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ “گرین پاکستان پروگرام” کا دائرہ کار بھی بڑھا دیا گیا ہے، جس کے تحت مزید 1.5 کروڑ درخت 18 ہزار 385 ایکڑ زمین پر لگائے جا رہے ہیں۔

نہروں، سڑکوں اور دیگر عوامی مقامات پر بھی شجرکاری کا عمل تیزی سے جاری ہے۔ 3,000 کلومیٹر طویل پٹی پر 18 لاکھ درخت لگائے جا رہے ہیں، جب کہ مری اور کہوٹہ جیسے حساس علاقوں میں جنگلاتی آگ اور اسموگ سے نمٹنے کے لیے 600 فائر واچرز، واچ ٹاورز اور جدید فائر وہیکلز تعینات کیے گئے ہیں۔ جی آئی ایس، ڈرونز اور سیٹلائٹ ٹیکنالوجی کے ذریعے جنگلات کی نگرانی کو مؤثر اور تیز تر بنایا جا رہا ہے۔

صوبہ بھر میں 104 فارسٹ کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹرز قائم کیے گئے ہیں تاکہ شفافیت اور مستقل نگرانی ممکن بنائی جا سکے۔ لال سوہانرا نیشنل پارک اور سالٹ رینج جیسے قدرتی علاقوں میں بین الاقوامی معیار کی سہولیات کی فراہمی سے ماحولیاتی سیاحت کو بھی فروغ دیا جا رہا ہے۔

مریم اورنگزیب نے زور دیا کہ یہ اقدامات صرف شجرکاری نہیں بلکہ آئندہ نسلوں کے لیے ایک صحت مند، صاف اور پائیدار ماحول کی ضمانت ہیں۔ ان کا کہنا تھا، “درختوں کی حفاظت دراصل زندگی کی حفاظت ہے، اور ہم ایسا پاکستان چاہتے ہیں جہاں ہماری آنے والی نسلیں کھلے آسمان تلے، صاف فضا میں سانس لے سکیں۔”

یہ مہم نہ صرف ماحول دوست اقدام ہے بلکہ قومی سطح پر ماحولیاتی شعور اجاگر کرنے کا ایک مؤثر ذریعہ بھی بن رہی ہے، جس سے ہر فرد کو درخت لگانے اور ان کی حفاظت میں اپنا کردار ادا کرنے کی ترغیب مل رہی ہے۔

مزید پڑھیے

اہم ترین

ایڈیٹر کا انتخاب