اتوار, جولائی 20, 2025

لندن کی عدالت نے قرآن پاک کی توہین کرنے والے گستاخ کو مجرم ٹھہرا دیا

برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں ترک قونصل خانے کے باہر قرآن پاک کی بے حرمتی کرنے والے شخص کو ویسٹ منسٹر مجسٹریٹ کی عدالت نے مجرم قرار دے کر 240 پاؤنڈ (تقریباً 325 امریکی ڈالر) کا جرمانہ عائد کر دیا۔

یہ واقعہ رواں سال فروری میں پیش آیا تھا جب ملزم نے عوامی مقام پر نہ صرف قرآن پاک کا نسخہ نذر آتش کیا بلکہ اس توہین آمیز عمل کو سوشل میڈیا پر شیئر بھی کیا، جس پر شدید عوامی ردِعمل سامنے آیا اور بعد ازاں پولیس نے مقدمہ درج کیا۔

سماعت کے دوران عدالت نے ریمارکس دیے کہ اگرچہ بعض افراد کے لیے مذہبی کتب کو جلانا جذباتی طور پر تکلیف دہ ہو سکتا ہے، لیکن اس معاملے میں ملزم کا طرزِ عمل، استعمال کی گئی زبان، اور عمل کی جگہ اس واقعے کو بدنظمی اور اشتعال انگیزی کی حدود میں لے آتا ہے۔

ملزم نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا کہ اس کا احتجاج ترک حکومت کے خلاف تھا، اور اس کے ہاتھ میں موجود کتاب کا جلا دیا جانا اتفاقی تھا، جب کہ اس دوران ایک شخص نے اس پر حملہ بھی کیا۔ تاہم عدالت نے اس مؤقف کو مسترد کرتے ہوئے قرار دیا کہ ملزم کا عمل نہ صرف بدنظمی بلکہ مذہبی اشتعال انگیزی کا سبب بھی بنا۔

پراسیکیوشن کی جانب سے یہ موقف اپنایا گیا کہ کیس کا تعلق توہینِ مذہب سے نہیں بلکہ پبلک آرڈر کے قانون کے تحت بدنظمی سے ہے، جسے عدالت نے تسلیم کیا۔

عدالت کے اس فیصلے کو مختلف حلقوں کی جانب سے سراہا جا رہا ہے جنہوں نے قرآن پاک کی توہین پر قانونی کارروائی کو مذہبی جذبات کے تحفظ کے لیے اہم قدم قرار دیا ہے۔

مزید پڑھیے

اہم ترین

ایڈیٹر کا انتخاب